یمن

سعودی اتحاد تنازعہ کو حضرموت منتقل کرنے کی کوشش کر رہا ہے، یمنی رابطہ کار احمد العلی

شیعیت نیوز: یمن قومی محاذ کے رابطہ کار احمد العلی نے کہا کہ سعودی جارح اتحاد کے رکن ممالک اس تنازعے کو صوبہ حضرموت میں منتقل کرنے کی کوشش کر رہے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ متحدہ عرب امارات اور سعودی عرب کے مفادات کے درمیان تصادم حضرموت کی لڑائی کا اصل سبب ہے اور جنوبی ساحل پر امریکہ اور اس کے اتحادیوں کی حرص ایک وجہ ہے جس کی وجہ سے مقبوضہ علاقے کے باشندوں کو مشکلات کا سامنا ہے۔

المسیرہ ویب سائٹ کو انٹرویو دیتے ہوئے یمنی رابطہ کار احمد العلی نے کہا کہ کسٹم ایکسچینج ریٹ میں اضافہ ایک مجرمانہ فعل ہے جو لوگوں کی روزمرہ ضروریات کو نشانہ بناتا ہے اور اس کا مقصد یمنی عوام کو بھوکا مارنا ہے۔

یمنی رابطہ کار احمد العلی نے مزید کہا کہ ہماری قوم کو کسٹم ایکسچینج ریٹ میں اضافے کی سازش کو ناکام بنانے کی کوشش کرنی چاہیے، کیونکہ یہ مسئلہ ایک طرح کی اقتصادی جنگ ہے، لہذا یمنی قوم بالخصوص مقبوضہ صوبوں میں قابضین کی مخالفت کے لیے اقدام اٹھائے اور انہیں مجبور کرے۔

یہ بھی پڑھیں : متحدہ عرب امارات اور جنوبی کوریا کے درمیان دفاعی صنعت کے تعاون کی یادداشت پر دستخط

دوسری جانب جارح سعودی اتحاد کی جانب سے یمن میں جنگ بندی کی خلاف ورزی کا سلسلہ جاری ہے اور صوبہ الحدیدہ کے مختلف شہروں پر فضائی حملوں اور گولہ باری کی خبریں ملی ہیں۔

المسیرہ نیٹ ورک کی رپورٹ کے مطابق پیر کے روز یمنی فوج اور صوبہ الحدیدہ میں عوامی کمیٹیوں کے آپریشن روم نے بتایا ہے کہ جارح سعودی اتحاد نے یمن کے صوبہ الحدیدہ کو فضائی حملوں، میزائل اور توپ خانے کا نشانہ بنایا اور اس صوبے میں چھیاسٹھ مرتبہ جنگ بندی کی خلاف ورزی کی۔

جارح سعودی اتحاد کے ڈرون طیاروں نے صوبے کے مختلف علاقوں پر پروازیں بھریں ہیں جو جنگ بندی معاہدے کی خلاف ورزی ہے۔

اس رپورٹ کے مطابق صوبہ الحدیدہ کے مختلف علاقوں میں سعودی اتحاد کے راکٹ حملوں کا سلسلہ بھی جاری ہے اور سعودی اتحاد کے توپ خانے نے حیس اور الجبالیہ شہروں کے رہائشی علاقوں کو بھی نشانہ بنایا ہے۔

اس کے علاوہ صوبہ صعدہ میں واقع منبہ اور شدا شہروں پر بھی سعودی عرب کی فوج کے توپ خانے کے حملوں میں تین افریقی تارکین وطن سمیت سات شہری زخمی ہوگئے۔

متعلقہ مضامین

Back to top button