سعودی عرب

سعودی عرب میں ایک اور مفکر عواد القرنی کو سزائے موت

شیعیت نیوز: ایک انگریزی اخبار نے لکھا ہے کہ سعودی عرب کی عدلیہ نے ملک کے مشہور مفکر عواد القرنی کو ان کے ٹوئٹر، واٹس ایپ اور ٹیلی گرام اکاؤنٹس ہیک کرکے اخوان المسلمون کی حمایت کرنے کے الزام میں موت کی سزا سنائی ہے۔

گارڈین انگریزی اخبار نے اعلان کیا ہے کہ سعودی عدلیہ کی عدالت نے ممتاز سعودی مبلغ اور مفکر عواد القرنی کو 5 سال سے زائد حراست کے بعد موت کی سزا سنا دی ہے۔

اس اخبار نے اس بات پر زور دیا کہ عواد القرنی کے بیٹے ناصر القرنی نے جو حال ہی میں آل سعود حکومت کے مخالف کی حیثیت سے ملک چھوڑ کر لندن میں مقیم ہیں، اخبار کو ایسی دستاویزات فراہم کی ہیں جن سے ظاہر ہوتا ہے کہ سعودی حکام نے ان کے والد کو سزائے موت سنا دی ہے۔

ناصر القرنی نے اپنے ٹوئٹر اکاؤنٹ پر اس خبر پر کوئی رد عمل ظاہر نہیں کیا۔

گارڈین کے مطابق سعودی عرب کی عدلیہ نے ’ٹویٹر‘، ’واٹس ایپ‘ اور ’ٹیلی گرام‘ پر القرنی کے اکاؤنٹس ہیک کیے ہیں اور دعویٰ کیا ہے کہ انھیں ’اخوان المسلمون‘ کی حمایت کے لیے استعمال کیا۔

تاہم ’’گارڈین‘‘ اخبار کی طرف سے بیان کردہ دستاویزات عواد القرنی سے منسوب سرکاری الزامات اور ان کی سزائے موت کو ثابت نہیں کرتے ہیں۔

یہ بھی پڑھیں : 10ویں خاتون جنت کانفرنس ، دہشت گردی پر کنٹرول کیا جائے، مشترکہ اعلامیہ

دوسری جانب اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل کے دفتر میں سعودی خاتون جود الحارثی سیاسی امور کی افسر مقرر کر دی گئی ہیں۔ الحارثی کو اس منصب کے لیے ان کے کامیاب اور عملی تجربے کے پس منظر کی وجہ سے لیا گیا ہے۔

غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق جود الحارثی اس سے قبل جنیوا انٹرنیشنل کانفرنس میں او آئی سی کی نمائندگی کر چکی ہیں۔ نیز یورپ میں مسلم یوتھ سے متعلق ایک کانفرنس میں بھی او آئی سی کی طرف سے شرکت کر چکی ہیں۔

الحارثی نے برطانوی یونی ورسٹی سے بین الاقوامی قانون اور سیاسی امور میں ڈگری لے رکھی ہے اور مختلف ممالک میں کئی ذمہ داریاں انجام دے چکی ہیں۔

وہ اس سے قبل ریاض کے یو این آفس میں کام کر چکی ہیں، کیلیفورینا کی وفاقی عدالت کے ساتھ کام کرنے کے علاوہ کئی بین الاقوامی لا کمپنیوں میں بھی کام تجربہ رکھتی ہیں۔

متعلقہ مضامین

Back to top button