ایران

ایران میں دفاعی صنعت کو ثبوتاژ کرنے کی منصوبہ بندی کرنیوالا موساد کا نیٹ ورک گرفتار

خیال رہے کہ موساد نے گزشتہ چند مہینوں میں اپنی جاسوسی کی سرگرمیوں میں اضافہ کیا ہے اور ملک بھر میں دہشت گردانہ حملوں اور پرتشدد فسادات کی حمایت کرکے ایران کے خلاف ایک خفیہ جنگ میں ملوث رہا ہے

شیعیت نیوز: ایران کی وزارت انٹیلی جنس نے موساد سے وابستہ ایک جاسوسی نیٹ ورک کے ارکان کو گرفتار کر لیا ہے جو فرنٹ کمپنیوں اور سکیورٹی مارکیٹنگ کے ذریعے ملک کی دفاعی صنعت کو سبوتاژ کرنے کا منصوبہ بنا رہے تھے۔ مہر نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق ایران کی انٹیلی جنس فورسز نے موساد کے جاسوسی نیٹ ورک کی جانب سے ایران کی دفاعی صنعتوں کے ساتھ تعاون کرنے والی ایرانی نالج بیسڈ کمپنیوں سے معلومات اکٹھی کرنے کی سازش کا پردہ فاش کر دیا ہے۔

تفصیلات کے مطابق اسرائیلی خفیہ ایجنسی موساد نے ایک ڈیٹا بروکر فرینک جینن کی خدمات حاصل کیں جس نے خود کو اسپیئر پارٹس بنانے والی کمپنی کے سربراہ کے طور پر متعارف کرایا اور کئی ایرانی کمپنیوں اور ملازمین سے رابطے میں تھا۔ اس کے بعد موساد کے ایجنٹ نے اپنے ساتھی ایجنٹوں کو ملائیشیا میں ایک سیمینار میں مدعو کیا جہاں اس نے ان کا تعارف موساد کے ایک اور ایجنٹ ہیڈرین لاوکس سے کرایا۔

یہ بھی پڑھیں: اقوام متحدہ کا امریکا سے 2015کے جوہری معاہدے کی پاسداری کرتے ہوئے ایران کے خلاف عائد پابندیاں ہٹانے کامطالبہ

لاوکس کور اپ کے طور پر ٹرپل اے انڈسٹریز کا مینیجنگ ڈائریکٹر رہا ہے جو کہ 2017ء میں سنگاپور میں قائم کی گئی ایک ایرو اسپیس ایڈوانسڈ الائے اور کمپوزٹ کمپنی ہے۔قابل ذکر ہے کہ ٹرپل اے انڈسٹریز کی ویب سائٹ کے مطابق فرینک جینن اس کمپنی کا چیئرمین ہے جو جینن اور لاواکس کے درمیان قریبی تعاون کو واضح کرتا ہے۔ ایران میں لاواکس کے ایجنٹوں نے مختلف نمائشوں میں شرکت کی، سائنسی کانفرنسوں کی نگرانی کی اور ایران کی دفاعی صنعتوں کی تازہ ترین ضروریات کا پتہ لگایا۔

رپورٹ کے مطابق بعد میں انہوں نے دفاعی صنعتوں کے شعبے میں سرگرم کمپنیوں کے سربراہان، سیلز پرسنز اور اہم ملازمین کی جاسوسی کرنا شروع کی۔ ان ملازمین کو بیرون ملک متعدد فرنٹ کانفرنسوں میں مدعو کیا گیا تھا جس میں ترکی، ہنگری، عمان اور جارجیا جیسے ملکوں کی کانفرنسیں شامل ہیں جبکہ ان کے دوروں کو مکمل زیر نظر رکھا گیا تھا۔ تاہم ایران کی انٹیلی جنس فورسز نے ان دوروں پر گہری نظر رکھی ہوئی تھی اور اس جاسوسی نیٹ ورک کا سراغ لگانے میں کامیاب ہو چکی تھیں۔

یہ بھی پڑھیں: ایران کیساتھ کثیر ریاستی معاہدہ مردہ ہو چکا لیکن اعلان نہیں کرینگے، جوبائیڈن کی منافقت

خیال رہے کہ موساد نے گزشتہ چند مہینوں میں اپنی جاسوسی کی سرگرمیوں میں اضافہ کیا ہے اور ملک بھر میں دہشت گردانہ حملوں اور پرتشدد فسادات کی حمایت کرکے ایران کے خلاف ایک خفیہ جنگ میں ملوث رہا ہے۔ واضح رہے کہ ایران کے دشمن خاص طور پر اسرائیلی حکومت اور امریکہ بھی ایران کی دفاعی صنعت کی جاسوسی اور اسے سبوتاژ کرنے کی کوششوں میں سرگرم عمل ہیں۔

یاد رہے کہ رواں سال جولائی میں ایران کی وزارت انٹیلی جنس نے اسرائیلی جاسوس ایجنسی موساد کے ایک بڑے نیٹ ورک کو گرفتار کر لیا تھا جو وسطی ایرانی صوبے اصفہان میں حساس تنصیبات کو تباہ کرنے کا منصوبہ بنا رہا تھا۔ ایران کی وزارت انٹیلی جنس کی جانب سے جاری ایک بیان میں کہا گیا کہ موساد سے وابستہ دہشتگردوں کے نیٹ ورک کو ایران کی سکیورٹی فورسز نے تخریب کاری سے پہلے ہی پکڑ لیا۔ یہ نیٹ ورک ایک پڑوسی ملک کے ذریعے موساد کے ایجنٹوں کے ساتھ رابطے میں تھا۔

وزارت انٹیلی جنس کے مطابق دہشتگرد ارکان عراق کے کردستان کے علاقے سے ایران میں داخل ہوئے تھے۔ ادھر ایران کی نیشنل سپریم کونسل سے وابستہ نور نیوز کی ایک رپورٹ کے مطابق جاسوس ٹیم نے اصفہان میں حساس تنصیبات کو نشانے پہ رکھا تھا، جس کیلئے نیٹ ورک کے ارکان کو ایک افریقی ملک میں مہینوں تک تربیت دی گئی تھی اور انہوں نے متعدد بار آپریشن کی ریہرسل بھی کی تھی۔

متعلقہ مضامین

Back to top button