دنیا

مغرب اپنی لاقانونیت کی پردہ پوشی کرنے کی کوشش کر رہا ہے، واسیلی نبنزیا

شیعیت نیوز: اقوام متحدہ میں روس کے نمائندے واسیلی نبنزیا نے یورپی کمیشن کے روس مخالف منصوبے پر ردعمل کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ یورپی ممالک اس قسم کے منصوبے تیار کر کے روس کے مقابلے میں اپنے غیر قانونی اقدامات کا جواز فراہم کرنے کی کوشش کر رہے ہیں۔

رپورٹ کے مطابق اقوام متحدہ میں روس کے مستقل مندوب واسیلی نبنزیا نے نامہ نگاروں سے گفتگو میں کہا ہے کہ یورپی ممالک نے روس مخالف اتنے زیادہ منصوبے تیار کئے ہیں کہ ان پر عمل کرنا خود ان ممالک کے لئے مشکل ہو گیا ہے۔

انھوں نے تاکید کی کہ یورپی ممالک خود قانون بنا کر اسے اقوام متحدہ کے اختیارات میں شامل کرنے کی کوشش کرتے ہیں ۔

واسیلی نبنزیا نے کہا کہ یورپی ممالک کا یہ اقدام اپنے خود ساختہ قوانین پر مبنی نئے بین الاقوامی نظام کا ایک نمونہ ہے۔ یوکرین جنگ کے آغاز کے بعد امریکہ اور یورپی ممالک نے اپنے اقدامات کے ذریعے اس جنگ کی آگ کے شعلوں کو مزید بھڑکا دیا اور وہ روسی اثاثے منجمد کر کے ان کو قبضانے کی کوشش کر رہے ہیں ۔

یورپی کمیشن کی چیئرمین نے ایک بیان میں کہا ہے کہ یورپی کمیشن یوکرین میں روس کے اقدامات کا جائزہ لینے کے لئے اقوام متحدہ کی حمایت سے ایک خصوصی عدالت قائم کئے جانے کے منصوبے پر غور کر رہا ہے۔

یہ بھی پڑھیں : فسادات کے دوران بدامنی کے ذمہ داروں کو انصاف کے کٹہرے میں لایا جائے گا، ایرانی صدر

دوسری جانب روس کے صدارتی ترجمان دمیتری پیسکوف نے کہا ہے کہ فی الحال یوکرین کے ساتھ مذاکرات کا سوال ہی پیدا نہیں ہوتا۔

کریملن میں منعقدہ پریس کانفرنس کے دوران پیسکوف نے ماسکو اور کیف کے مذاکرات کی بحالی اور مغربی حکام کی جانب سے اس موضوع پر اصرار پر ردعمل ظاہر کرتے ہوئے کہا کہ مذاکرات کے لئے ضروری ہے کہ یوکرین میں اس سلسلے کا سیاسی ارادہ پایا جاتا ہو۔

انہوں نے صاف الفاظ میں کہا کہ فی الحال مذاکرات کا سوال نہیں اٹھتا کیونکہ یوکرینی فریق نے اس آپشن کو مسترد کردیا ہے لہذا کیف کے خلاف روس کی خصوصی فوجی آپریشن جاری رہے گی۔

روس کے صدارتی ترجمان اس سے پہلے بھی کہہ چکے تھے کہ یوکرین کی حکومت امن مذاکرات میں تعطل کی مکمل طور پر ذمہ دار ہے۔ انہوں نے کہا کہ یہ بات واضح ہوچکی ہے کہ مذاکرات کی پیش کش کو مسترد کرنے کا حکم کیف کو واشنگٹن سے ملا تھا۔

واضح رہے کہ پیسکوف نے گذشتہ ستمبر کو بھی مذاکرات کے لئے کریملن کی مکمل تیاری کا اعادہ کیا تھا۔ یوکرین اور روس کے مابین امن مذاکرات کا سلسلہ گذشتہ مارچ سے تعطل کا شکار ہے۔

متعلقہ مضامین

Back to top button