ایران

فسادات کے دوران بدامنی کے ذمہ داروں کو انصاف کے کٹہرے میں لایا جائے گا، ایرانی صدر

شیعیت نیوز: ایرانی صدر صدر آیت اللہ سید ابراہیم رئیسی نے جمعرات کی سہ پہر اپنے دورہ کردستان کے دوران حالیہ فسادات کے شہداء اور متاثرین کے اہل خانہ سے ملاقات کی۔

انہوں نے کہا حالیہ فسادات میں قتل و غارت اور بدامنی میں ملوث تمام افراد کو انصاف کے کٹہرے میں لایا جائے گا۔

انہوں نے مزید کہا کہ اگر یہ امن کے لئے قربانی دینے والے ان شہداء کا ایثار اور جرات نہ ہوتی تو کسی کو پتہ نہ چلتا کہ فسادیوں کی بربریت عوام اور ملک کا کیا حشر کر دے گی۔

ایرانی صدر نے کہا کہ شکر گزار اور زمانے کی نزاکتوں سے واقف عوام کی زیادہ سے زیادہ خدمت کرنا ملکی حکام کا کڑا امتحان ہے اور مجھے امید ہے کہ وہ اس میں پاس ہوں گے۔

آیت اللہ رئیسی نے کہا کہ وہ تحریک جو ہمیشہ اسلامی جمہوریہ کے خلاف رہی اور اسلامی انقلاب کی فتح کے ابتدائی سالوں میں کردستان کو غیر محفوظ بنانے کی کوشش کرتی رہی، اس نے جذبات بھڑکنے کی حالیہ لہر سے فائدہ اٹھاتے ہوئے بہت سی قیمتی جانوں کے نذرانے دے کر حاصل کی جانے والی کردستان کی سلامتی کو ایک بار پھر تباہ کرنے کی کوشش کی، تاہم عوام نے اسے اپنی استقامت کے ذریعے ناکام بنا دیا۔

یہ بھی پڑھیں : ایران ترقی کی راہ پر گامزن ہے، چیف کمانڈر جنرل سلامی

دوسری جانب فرانسیسی وزیر خارجہ کی اس ملک کی پارلیمنٹ میں غیر قابل قبول بیانات اور فرانسیسی پارلیمنٹ مییں ایرانی کے حالیہ حالات سے متعلق مداخلت پسندانہ قرارداد کی منظوری کے بعد، ایران میں فرانسیسی سفیر نیکلارش کو محکمہ خارجہ میں طلب کرلیا گیا۔

اس موقع پر نیکلارش کو فرانسیسی حکام کے بے بنیاد بیانات اور الزامات سے متعلق اسلامی جمہوریہ ایران کے موقف اوراحتجاج سے آگاہ کیا گیا اور اس طرح کے مداخلت پسندانہ اقدامات کی مذمت کی گئی اور اسے مسترد کر دیا گیا۔

اس موقع پر کہا گیا کہ ایران فرانس اور دوسرے یورپی ممالک کی جانب سے انسانی حقوق کے دوہرے معیار کی پالیسی کو قبول نہیں کرتا بلکہ اس کی مذمت کرتا ہے اس لئے ان ممالک کیلئے ضروری ہے کہ وہ جس غلط راستے پر چل رہے ہیں اسے بدل دیا جائے اور آزاد ملکوں کی حاکمیت کا احترام کیا جائے۔

اس موقع پر فرانس کے سفیر نے کہا کہ وہ فرانس کے اعلی حکام کو ایران کے احتجاج سے آگاہ کرے گا۔

متعلقہ مضامین

Back to top button