یمن میں سعوری جارحیت کی وجہ سے روزانہ 80 سے زائد بچے مرتے ہیں، نجیب القباطی

شیعیت نیوز: یمن کے نائب وزیر صحت جناب نجیب القباطی نے کہا کہ یمن میں روزانہ 80 سے زائد بچے سہولیات کی کمی کی وجہ سے موت کے منہ میں چلے جاتے ہیں۔
تقریب خبر رساں ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، نجیب القباطی نے مزید کہا کہ یمن میں ہر سال 1,120,000 بچے پیدا ہوتے ہیں جن میں سے 39 فیصد قبل از وقت پیدا ہونے والے بچے ہوتے ہیں۔
یمن کے صحت کی دیکھ بھال کے شعبے کو قبل از وقت پیدا ہونے والے بچوں کو رکھنے کے لیے 2,000 آلات کی ضرورت ہے، جن میں سے طبی مراکز میں صرف 632 آلات ہیں۔
یہ بھی پڑھیں : شامی وزیر خارجہ فیصل المقداد نے انقرہ کو سبق یاد دلا دیا
سعودی عرب نے متحدہ عرب امارات سمیت متعدد عرب ممالک کے اتحاد کی صورت میں اور امریکہ کی مدد اور سبز روشنی اور صیہونی حکومت کی حمایت سے، غریب ترین عرب ملک یمن کے خلاف بڑے پیمانے پر حملے شروع کر دیے۔
یمن پر 7 سال تک جارحیت اور ہزاروں لوگوں کو ہلاک کرنے اور ملک کے بنیادی ڈھانچے کو تباہ کرنے کے بعد بھی یہ ممالک نہ صرف اپنے مقاصد حاصل نہیں کر سکے بلکہ یمنی مسلح افواج کے میزائل اور ڈرون حملوں کے بعد انہیں جنگ بندی قبول کرنے پر مجبور ہونا پڑا۔ .
یمن میں جنگ بندی، جس کی جارح سعودی اتحاد کی جانب سے بارہا خلاف ورزی کی جاتی رہی ہے، اقوام متحدہ کی مشاورت سے قبل ایک بار توسیع کی گئی۔ اس جنگ بندی کی 2 ماہ کی توسیع 11 اگست کو ختم ہوئی تھی جس میں ایک بار پھر توسیع کی گئی اور 10 اکتوبر کو کسی نئے معاہدے پر پہنچے بغیر ختم ہو گئی۔