دنیا

روس اور یوکرین کے درمیان امن اب بھی ممکن ہے، عالمی کیتھولک رہنما فرانسس

شیعیت نیوز: عالمی کیتھولک رہنما پوپ فرانسس نے کہا کہ روس اور یوکرین کے درمیان امن اب بھی ممکن ہے اور ہم اس سلسلے میں ثالثی کے لیے تیار ہیں۔

اطالوی اخبار لا سٹامپا کو انٹرویو دیتے ہوئے عالمی کیتھولک رہنما پوپ فرانسس نے مزید کہا کہ ویٹی کن روس اور یوکرین کے درمیان تنازع کے خاتمے کے لیے ثالث کا کردار ادا کرنے کے لیے تیار ہے۔

انہوں نے جاری رکھا کہ طاقت کی ہوس اور اسلحے کی تجارت تشدد کے پیچھے ہے اور ہم تاریخ سے کبھی سبق نہیں سیکھتے۔

بدھ کے روز کیتھولک دنیا کے رہنما نے بھی یوکرین پر حملوں کی نئی لہر کی مذمت کی اور تنازعات کے بڑھنے کے خطرے سے بچنے کے لیے جنگ بندی پر زور دیا۔

پوپ فرانسس نے یہ بیانات ایسے وقت میں دیے ہیں جب شمالی بحر اوقیانوس کے معاہدے کی تنظیم (نیٹو) کے اتحادی روس کی سرحد پر میزائل حملوں کی غیر مصدقہ اطلاعات کی تحقیقات کر رہے ہیں۔

یہ بھی پڑھیں : امریکی اسپیکر نینسی پیلوسی کا مستعفی ہونے کا اعلان

دوسری جانب اقوام متحدہ میں روس کے مستقل مندوب نے کہا ہے کہ کی ایف اور ورشو میزائل حملے کے بہانے سے نیٹو اور روس کے درمیان براہ راست جنگ کرانا چاہ رہے تھے۔

سحرنیوز/دنیا: اقوام متحدہ میں روس کے مستقل مندوب واسیلی نبزینا نے کہا ہے کہ یوکرین اور پولینڈ کے حکام میزائل حملے کے بہانے سے ماسکو اور نیٹو کو آپس میں لڑانا چاہتے تھے۔

روسی مندوب نے کہا کہ اگر سیکورٹی کونسل کی اس نشست کا ایجنڈا طے نہ ہوتا تو پھر تو یوکرین اور پولینڈ کی روس اور نیٹو کو لڑانے کی کوششوں کے بارے میں بحث ہوتی جنہوں نے بالکل غیرذمہ دارانہ بیانات دے کر یہ کوشش کی ہے۔

روسی نمائندے نے مزید کہا کہ یوکرین کے صدر ولودیمیر زلنسکی نے اس واقعے میں روس کے ملوث ہونے کا اعلان کیا، ایسا نہیں ہوسکتا کہ انہیں اس بات کا علم نہ ہو کہ یوکرین کا ہی فائر ہونے والا ایک میزائل پولینڈ میں جا کر گرا ہے,یہ صرف غلط اور نادرست بیان اور اعلان ہی نہیں بلکہ روس اور نیٹو کو لڑانے کی ایک سوچی سمجھی سازش ہے۔

متعلقہ مضامین

Back to top button