یمن

متحدہ عرب امارات میں امریکی ائیربیس پر یمن کا حملہ

شیعیت نیوز: امریکی حکام نے اعتراف کیا ہے کہ جنوری دو ہزار بائیس میں متحدہ عرب امارات میں الظفرہ امریکی ائیربیس پر میزائل حملہ ہوا تھا۔

البوابہ الاخباریہ کی رپورٹ کے مطابق امریکی حکام نے سترہ جنوری کو ہونے والے اس میزائل حملے کا اعتراف کرتے ہوئے اعلان کیا ہے کہ اس وقت اس حملے کی خبر کو خفیہ رکھا گیا تھا۔ اس رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ یہ میزائل حملہ، یمن کی مسلح افواج کی جانب سے کیا گیا تھا جسے ڈیفنس سسٹم ناکام بنانے میں کامیاب نہیں ہوا تھا اور میزائل اپنے ہدف پر جا کر لگا تھا۔

یمن سے فائر کئے جانے والے میزائلوں میں ایک میزائل نے امریکی ائیربیس کے قریب آئل تنصیبات کو بھی نشانہ بنایا تھا۔

یہ بھی پڑھیں : بحیرہ عمان میں اسرائیلی ملکیتی آئل ٹینکر کو ڈرون حملے کا نشانہ بنایا گیا

دوسری جانب یمنی وزیر خارجہ ہشام شرف عبداللہ نے یونیسف کے نمائندے پیٹر جیمز ہوکین سے ملاقات کے دوران بتایا کہ یمن کو بدترین انسانی المیے کا سامنا ہے جو یمن پر جارح افواج کے حملے سے پیدا ہوا ہے۔

سحرنیوز/عالم اسلام: یمن کے درالحکومت صنعا میں اقوام متحدہ کے ادارے یونیسیف کے نمائندے پیٹر جیمز ہوکین نے یمنی وزیر خارجہ ہشام شرف عبداللہ سے ملاقات کی۔ اس ملاقات میں یمنی وزیر خارجہ نے یونیسیف کے نمائندے کو بتایا کہ یمن کو انسانی المیے کے ایک بدترین بحران کا سامنا ہے جو جارح افواج کے حملوں سے پیدا ہوا ہے۔

انہوں نے مزید کہا کہ جارح افواج کے حملوں اور محاصرے سے سب سے زیادہ بچے اور خواتین متاثر ہوئی ہیں۔

ہشام شرف عبداللہ نے کہا کہ اقوام متحدہ کے ادارے یونیسف کے نمائندے کو یمن میں اپنی ذمہ داریاں پوری کرنے کےلئے تمام تر تعاون اور حمایت فراہم کی جائے گی۔

سعودی عرب اتحاد نے امریکی مدد اور ایما پر عبدربہ منصور ہادی کی واپسی کے بہانے اور اپنے سیاسی مقاصد اور عزائم کے حصول کے لئے یمن پر 26 مارچ 2015 سے تاحال جنگ و جارحیت مسلط کر رکھی ہے لیکن یمنی عوام اور فوج کی مزاحمت سے وہ اپنے اہداف پورا کرنے میں ناکام رہا اور یمنی افواج کے جوابی حملوں میں نقصانات نے اسے جنگ بندی کرنے پر مجبور کر دیا۔

متعلقہ مضامین

Back to top button