دنیا

بحیرہ عمان میں اسرائیلی ملکیتی آئل ٹینکر کو ڈرون حملے کا نشانہ بنایا گیا

شیعیت نیوز: ایسوشیٹڈ پریس نے اب سے کچھ دیر پہلے باخبر ذرائع کا حوالہ دیتے ہوئے کہا ہے کہ بحیرہ عمان میں ایک ارب پتی اسرائیلی شخص کے تیل بردار جہاز کو ڈرون طیاروں کے ذریعے نشانہ بنایا گیا ہے۔

ایسوشیٹڈ پریس کے مطابق یہ باخبر ذریعہ ایک مغربی ایشیائی ملک کا دفاعی عہدیدار ہے جس نے اپنا نام ظاہر نہ کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔ مذکورہ دفاعی عہدیدار کے مطابق یہ حملہ منگل کے دن شام کے وقت خودکش ڈرون طیارے کے ذریعے سے انجام دیا گیا۔

برطانوی عہدیداروں کا اسوشیٹڈ پریس سے بات کرتے ہوئے کہنا تھا کہ وہ اس حملے سے باخبر ہیں اور اس سلسلے میں تحقیقات شروع کردی ہیں۔

کمانڈر ٹموتھی ہاکنز نے بدھ کو رائٹرز کو بتایا کہ امریکی بحریہ کا پانچواں بحری بیڑا بحیرہ عمان میں ایک تجارتی بحری جہاز کے واقعے سے آگاہ ہے۔

یہ بھی پڑھیں : علامہ راجہ ناصرعباس کی لکی مروت میں پولیس اہلکاروں کی دہشت گردحملے میں شہادتوں کی شدید مذمت

ایسوسی ایٹڈ پریس نے ایک فوجی اہلکار کا حوالہ دیتے ہوئے کہا ہے کہ بحیرہ عمان میں ایک دھماکہ خیز ڈرون حملے میں لائبیریا کے جھنڈے والے آئل ٹینکر کو نشانہ بنایا گیا۔

دریں اثناء امریکی بحری افواج کے پانچواں بیڑے کے کمانڈر نے رائٹرز کے ساتھ بات کرتے ہوئے کہا کہ امریکہ عمان کے ساحلی علاقے میں ایک تجارتی کشتی کے ساتھ پیش آنے والے حادثے سے واقف ہے۔

ایسوشیٹڈ پریس کے باخبر ذرائع نے اس کشتی کی ملکیت کے حوالے سے کہا ہے کہ حملے کا نشانہ بننے والی کشتی پر لائبیریا کا پرچم نصب تھا جبکہ یہ تیل بردار کشتی ایسٹرن پیسیفک نامی کمپنی کے لئے کام کر رہی تھی جس کا مرکز سنگاپور میں ہے۔ یہ کمپنی ایک ارب پتی اسرائیلی اے ڈان اوفر کی ملکیت ہے۔

تیل بردار جہاز کی مالک کمپنی نے اعلان کیا ہے کہ حادثے میں کسی کو نقصان نہیں پہنچا اور کسی قسم کی سمندری آلودگی بھی ایجاد نہیں ہوئی ہے۔

تفصیلات کے مطابق ابھی تک کسی نے اس صہیونی حکومت کے تیل بردار جہاز پر ڈرون حملے کی ذمہ داری قبول نہیں کی ہے تاہم الجزیرہ نے رپورٹ دی ہے کہ غاصب صہیونی حکومت کے اسرائیل آرمی کے ریڈیو نے اعلان کیا ہے کہ ایک اعلی صہیونی سیکورٹی عہدیدار نے اس حملے میں ایران کے ملوث ہونے کا الزام لگایا ہے۔

متعلقہ مضامین

Back to top button