دنیا

بنیامن نیتن یاہو کی کابنیہ سے صیہونیوں میں خوف و ہراس کیوں؟

شیعیت نیوز: بنیامن نیتن یاہو کی کابینہ سے صیہونی بری طرح خوفزدہ ہیں اور ان کہنا ہے کہ ہمارے سامنے ایک بڑی تباہی ہے۔

یسے وقت میں کہ جب بنیامن نیتن یاہو کو تل ابیب میں اگلی کابینہ بنانے کی ذمہ داری سونپی گئی تھی، اسرائیلی جنرلوں میں سے ایک نے اپنی تقرریوں کی حالت کو ’’بڑی تباہی اور المیہ‘‘ قرار دیا ہے۔

اسپوتنک نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، اسرائیلی جنرل اور صیہونی حکومت کی وزارت جنگ کے سیکورٹی اور سیاسی شعبے کے سابق سربراہ اور ملٹری انٹیلی جنس سینٹر کے ریسرچ انسٹی ٹیوٹ کے سابق سربراہ آموس گلعاد نے تل ابیب کی مستقبل کی کابینہ میں تقرریوں کی حیثیت کو ایک ’’بڑی تباہی اور بڑا المیہ‘‘ قرار دیا ہے ۔

اس صہیونی فوجی افسر نے خبردار کیا ہے کہ اگر’’مذہبی صیہونیت‘‘ پارٹی کے سربراہ بزالل اسموتریچ کو مستقبل نیتن یاہو کی کابینہ میں وزیر جنگ کے طور پر مقرر کیا گیا تو ایک بڑی تباہی کا مشاہدہ کیا جائے گا۔

انہوں نے نیتن یاہو کو اس فیصلے کی بابت خبردار کیا ہے۔ گزشتہ روز اسرائیل کے چینل- 13 سے نشر ہونے والے ایک انٹرویو میں گلعاد نے مذہبی صیہونی پارٹی کے سربراہ اسموتریچ کو بنیامن نیتن یاہو کی کابینہ میں وزیر دفاع کے طور پر مقرر کرنے کے امکان کا ذکر کیا اور اس کے نتائج سے خبردار کیا۔

یہ بھی پڑھیں : امریکی ریاست کیلی فورنیا میں 48 ہزار اساتید اور کارکن سٹرکوں پر آ گئے

دوسری جانب صیہونی غاصبوں کے قبضے میں موجود گولان کی پہاڑیوں پر صیہونی فوجی اڈے سے 70 ہزار گولیاں اور 70 گرنیڈ غائب ہو گئے ہیں۔

یورو نیوز نے یوروشیلم پوسٹ کے حوالے سے خبر دیتے ہوئے لکھا ہے کہ جولان کی پہاڑیوں پر واقع قصرین میں زنوبار کے صیہونی فوجی اڈے سے 5.56 ملی میٹر کی 70 ہزار گولیاں اور گرینیڈ لانچر ایم 203 کے 70 گرنیڈ اور دوسرا بارودی مواد چوری ہو گیا ہے۔

اس اخبار کی رپورٹ کے مطابق گزشتہ ماہ بھی جنوبی فلسطین میں واقع غاصب صیہونی فوج کے اڈے سے 30 ہزار گولیاں چوری ہو گئی تھیں۔

رپورٹ کے مطابق برسوں سے غاصب صہپونی فوج کے اڈوں سے اسلحہ چوری کے مسلسل واقعات کا سلسلہ جاری ہے، تحقیقات کے مطابق اسلحہ گم شدگی اور چوری کے واقعات اسرائیلی فوجیوں اور ان کے اڈوں پر کام کرنے والی کمپنیوں کی ملی بھگت سے ہوتے ہیں۔

ایک اور صیہونی ویب سائیٹ ہاآرتض کی رپورٹ کے مطابق مقبوضہ فلسطین میں موجود اسلحہ کا 70 فیصد اسٹاک غاصب فوج اور پولیس کے مراکز سے چوری کیا گیا ہے۔

 

متعلقہ مضامین

Back to top button