دنیا

امریکی ریاست کیلی فورنیا میں 48 ہزار اساتید اور کارکن سٹرکوں پر آ گئے

شیعیت نیوز: امریکی ریاست کیلی فورنیا کی یونیورسٹیوں کے 48 ہزار سے زائد اساتید اور کارکنوں نے حکومت کے خلاف مظاہرے کئے ہیں، وہ کام کے غلط طریقۂ کار اور کم تنخواہوں کے خلاف احتجاج کر رہے ہیں۔

کیلی فورنیا کی یونیورسٹیوں کے پروفیسروں اور عملے نے بڑھتی مہنگائی کے خلاف ہڑتال کی جس نے بہت سے امریکیوں کو مشکلات میں ڈال دیا ہے۔

کیلی فورنیا کی یونیورسٹیوں کے محققین، پروفیسرز، تدریسی معاونین اور دیگر ملازمین نے امریکی تاریخ میں یونیورسٹی ملازمین کی سب سے بڑی ہڑتال شروع کی جس سے کیلیفورنیا کی یونیورسٹیوں میں تدریسی سرگرمیاں معطل ہونے کا اندیشہ پیدا ہو گیا ہے۔

یہ ہڑتال ایک ایسے وقت میں ہو رہی ہے جب امریکہ میں مزدوروں کی بے چینی بڑھ رہی ہے کیونکہ اس ملک میں مزدور بھی کام کاج کی ابتر صورتحال کے خلاف احتجاج کر رہے ہیں جس نے کورونا کے بعد بہت سے لوگوں کو سخت معیشتی دباؤ میں ڈال دیا ہے۔

وہ تنخواہ میں اضافے، معذور ملازمین کے لئے مزید سہولیات کی فراہمی اور بچوں کے ہمراہ طلاب کے لئے مزید امداد کا مطالبہ کر رہے ہیں جب کہ کیلی فورنیا ٹیچرز ایسوسی ایشن سمیت دیگر مزدور تنظیموں نے اس ہڑتال کی حمایت کا اعلان کیا ہے۔

یہ بھی پڑھیں : اسپایکر چھاؤنی کا قصائی، عراق کے حوالے

دوسری جانب امریکہ نے شمالی کوریا کے خلاف سہ فریقی اتحاد کے قیام کا دعوی کرتے ہوئے کہا ہے کہ ہم پیونگ یانگ کے خلاف پہلے سے زیادہ متحد ہیں۔

شمالی کوریا کے خلاف سہ فریقی اتحاد بنانے کا دعوی امریکی صدر نے کمبوڈیا کے دارالحکومت پنوم پن میں ایک اجلاس کے موقع پر، جاپان اور جنوبی کوریا کے رہنماؤں کے ساتھ ملاقات کے بعد کیا۔

امریکی صدر نے شمالی کوریا پر اشتعال انگیزی کا الزام لگاتے ہوئے کہا کہ جاپان اور جنوبی کوریا ہمارے اہم ترین اتحادی ہیں اور انہیں بھی بقول ان کے واشنگٹن کی طرح پیونگ یانگ کے میزائل تجربات پر تشویش ہے۔ بائیڈن کا کہنا تھا کہ میں نے جاپان اور جنوبی کوریا کے رہنماؤں کے ساتھ آبنائے تائیوان میں امن و استحکام کے بارے میں بات چیت کی ہے۔

انہوں نے کہا کہ تینوں ممالک انڈو پیسیفک ریجن میں کھلے علاقے کے قیام کی غرض سے ایک دوسرے سے تعاون کر رہے ہیں۔ جوبائیڈن نے روس کے مقابلے میں یوکرین کی حمایت پر زور دیتے ہوئے کہا کہ انہوں نے جنوبی کوریا اور جاپان کے ساتھ یوکرین کی حمایت کے بارے میں تبادلہ خیال کیا ہے۔

متعلقہ مضامین

Back to top button