یمن

جنگ اور امن سے کوئی خطرہ نہیں ہے، جنرل جلال الرویشان

شیعیت نیوز: یمن کے نائب وزیر اعظم دفاع جنرل جلال الرویشان نے کہا کہ نہ امن اور نہ ہی جنگ کی صورتحال خطرے کی گھنٹی ہے اور ہم قوم اور حکام کے اتحاد پر بھروسہ کرتے ہیں۔

تقریب خبر رساں ایجنسی کے مطابق، میجر جنرل جلال الرویشان نے جمعرات کو کہا کہ ’’اس صورتحال سے دشمن کے مقاصد میں سے ایک یمن کا سیاسی اور اقتصادی کٹاؤ ہے اور دشمن اس مقصد کو حاصل نہیں کر سکے گا۔‘‘

یہ بھی پڑھیں : پاکستان کی تاریخ میں پہلی مرتبہ اس ملک کے عوام اپنی حقیقی آزادی کیلئے اٹھ کھڑے ہوئے ہیں، علامہ احمد اقبال رضوی

انہوں نے مزید کہا کہ جارحیت پسندوں کے اتحاد کو معلوم ہونا چاہیے کہ امن کا ہاتھ بڑھانے کا مطلب یہ نہیں ہے کہ ٹرگر سے ہاتھ ہٹا لیا جائے۔

الرویشان نے کہا کہ عالمی برادری ابھی تک صنعاء کی سیاست کو نہیں سمجھ سکی ہے اور اس موقع کو کھو سکتی ہے۔

یمن کی سپریم پولیٹیکل کونسل کے سکریٹری نے بھی کہا: یمن کی قیادت تمام پیشرفت کو حکمت کے ساتھ دیکھتی ہے اور نہ امن اور نہ ہی جنگ کی صورت حال غیر معینہ مدت تک جاری رہے گی۔

یہ بھی پڑھیں : روس نے جوبائیڈن کے بھائیوں اور بہن سمیت 200 امریکیوں پر پابندی لگادی

یاسر الحوری نے مزید کہا کہ امریکہ کے اقدامات یمن میں امن کے حصول کی کوششوں کو ناکام بنا دیں گے اور یہ یمنی قوم کے حقوق کے خلاف ہے اور اس قوم کے مصائب کو مزید گہرا کرتے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ ملازمین کے حقوق کے معاملات، حدیدہ بندرگاہ اور صنعاء کے ہوائی اڈے کی ناکہ بندی کے خاتمے کو امریکہ اور اس کے کرائے کے فوجیوں کی مخالفت کا سامنا ہے۔

الحوری نے کہا کہ ’’صنعا یمن کے بارے میں امریکی پالیسیوں کا مقابلہ کرنے کے لیے اسٹریٹجک سیاسی اور فوجی آپشنز کا جائزہ لے رہا ہے۔‘‘

متعلقہ مضامین

Back to top button