مقبوضہ فلسطین

نیتن یاہو کی کسی بھی مجرمانہ پالیسیوں کا جواب مزاحمت کو بڑھا کر دی جائے گی

شیعیت نیوز: فلسطین کی اسلامی مزاحمتی تحریک حماس کے نائب صدر صالح العاروری نے صیہونی حکومت میں نیتن یاہو کے دوبارہ اقتدار میں آنے کے امکان کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ فلسطینی قوم مستقبل میں نیتن یاہو کی کسی بھی مجرمانہ پالیسیوں کا جواب مزاحمت کو بڑھا کر دے گی۔

صالح العاروری نے IRNA نیوز ایجنسی کو انٹرویو دیتے ہوئے نیتن یاہو کی اقتدار میں واپسی کے بارے میں کہا کہ نیتن یاہو کئی سالوں سے اس حکومت میں برسراقتدار ہیں اور وہ اس حکومت کے مجرموں میں سے ہیں، دوسروں سے مختلف نہیں۔

العروری نے مغربی کنارے میں مزاحمتی گروہوں کی حالیہ کارروائیوں کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ تحریک حماس ایک مزاحمتی تحریک ہے اور غاصبانہ مزاحمت سے ہم آہنگ کوئی بھی اقدام اس تحریک کی سوچ اور طریقہ کار کا نچوڑ ہے۔

العروری نے اس بات پر زور دیا کہ تحریک حماس مغربی کنارے کے عوام کی جدوجہد کے ساتھ رہے گی اور یروشلم کی غاصب حکومت کے خلاف ان جدوجہد کو تیز کرنے کی کوشش کرے گی۔

العروری نے مغربی کنارے کے لوگوں کی جدوجہد کو تقویت دینے کے لیے اس تحریک کو ہر قسم کی مدد کے لیے تیار رہنے کا بھی اعلان کیا اور مزید کہا کہ حملہ آوروں کو پیچھے دھکیلنے کے لیے مزاحمت کے علاوہ کوئی راستہ نہیں ہے۔

یہ بھی پڑھیں : جنین کیمپ پر صیہونی غاصبانہ حملہ، 2 فلسطینی شہید اور 4 زخمی

دوسری جانب فلسطینی تحریک مزاحمت حماس نے  بیس سالہ حسام حلابیہ کی طرف سے تین اسرائیلی فوجیوں کو زخمی کرنے کے واقعے کی ترٓعریف کی گئی ہے۔ حماس نے اس نوجوان کی طرف سے تین قابض فوجیوں کو چاقو سے زخمی کرنے کو بہادری قرار دیا ہے۔

یہ واقعہ جمعرات کے روز مقبوضہ یروشلم میں پیش آیا ۔ یروشلم کے رہائشی حسام حلابیہ نے قابض فوجیوں کو نشانہ بنایا مگر اس کے بعد اسرائیلی قابض فوجیوں نے اس فلسطینی کو فائرنگ کر کے شہید کر دیا۔

حما س کے ترجمان محمد  حمادہ کی طرف سے جاری کردہ بیان میں کہا گیا ہے فلسطینی نوجوانوں کی طرف سے اس طرح کی کارروائیاں ظاہر کرتی ہیں کہ مقبوضہ بیت المقدس فلسطینیوں کی تحریک مزاحمت کا اہم مرکز ہے اور وہ اسرائیلی قبضے کو برداشت کرنے کو تیار نہیں ہیں۔

بیان میں مزید کہا گیا کہ یہ نہیں ہو سکتا ہے کہ اسرائیلی قابض فوجی  مقدس مقامات اور بیت المقدس پر حملے کریں اور فلسطینی خاموش تماشائی بن کر کھڑے رہیں۔ ترجمان حماس نے کہا مسلسل مزاحمت ہی اسرائیلی مظالم اور قبضے کا توڑ ثابت ہو سکتی ہے۔

متعلقہ مضامین

Back to top button