مشرق وسطی

ایران میں ہنگاموں سے متعلق قطری خبرنگار جمال ریان کے انکشاف پر تل ابیب پھٹ پڑا

شیعیت نیوز: عرب نیوز چینل الجزیرہ قطر کے معروف اینکر پرسن جمال ریان کی جانب سے ایرانی ہنگاموں کے بارے سامنے آنے والے انکشاف پر غاصب صیہونی حکومت نے شدید غصے کا اظہار کیا ہے۔

اپنے ایک ٹوئٹر پیغام میں جمال ریان نے عالمی میڈیا کی توجہ کا مرکز بن جانے والے ایرانی ہنگاموں کے بارے لکھا تھا کہ اس منظم تخریبکاری کی سازش 100 فیصد غاصب صیہونی ایجنسیوں بالخصوص اس کے خفیہ ترین شعبے’’یونٹ 8200 ‘‘کی جانب سے تیار کی گئی تھی۔

غاصب صیہونی وزارت خارجہ نے عرب تجزیہ نگار کے اس پیغام کو منسلک کرتے ہوئے اپنے ٹوئٹر میسج میں دعوی کیا ہے کہ ایک جوان ایرانی خاتون کو، سر کے بال دکھانے کے باعث، ایرانی حکومت کی جانب سے قتل کر ڈالا گیا۔ اسرائیلی وزارت خارجہ نے مزید لکھا کہ اس پر ہزاروں ایرانیوں نے اپنے بنیادی حق کی خاطر مظاہرہ کیا جنہیں مذہبی پولیس کی جانب سے تشدد کا نشانہ بنایا گیا تاہم الجزیرہ کے اس خبرنگار کے بقول (جس نے اپنا پیغام ڈیلیٹ کر دیا ہے)، ہنگاموں کے حوالے سے اسرائیل ذمہ دار ہے! اسرائیلی وزارت خارجہ نے اپنے پیغام کے آخر میں #مہسا_امینی کا ہیش ٹیگ بھی استعمال کیا۔

دوسری جانب جمال ریان نے بھی صیہونی وزارت خارجہ کے اس دعوے کا جواب دیتے ہوئے لکھا ہے کہ میں نہیں جانتا تھا کہ کتنا اہم و موثر ہوں تا اینکہ (مبینہ) ایرانی مقتولہ کے ساتھ ہمدردی کا اظہار جبکہ (حقیقی) مقتولہ شیرین ابوعاقلہ کے ساتھ ہمدردی کا اظہار نہ کرنے والی غاصب اسرائیل کی وزارت خارجہ نے مجھ پر حملہ کر دیا۔ عرب تجزیہ نگار نے لکھا کہ یہ امر ایران میں وقوع پذیر ہونے والے مظاہروں کے جعلی ہونے کے مفروضے اور اس بات پر تاکید کرتا ہے کہ اسرائیل نے ہی ان ہنگاموں کو بھڑکایا ہے۔

یہ بھی پڑھیں : زیادہ سے زیادہ دباؤ ڈالنے کے حامی اب ایرانی قوم کی حمایت کا دعوی کرتے ہیں، کنعانی

جمال ریان نے مزید لکھا کہ اگر اسرائیلی وزارت خارجہ ایرانی شہری کے مبینہ قتل پر اپنی ہمدردی کے اظہار میں حقیقی طور پر صادق ہے تو وہ ہماری کولیگ شیرین ابوعاقلہ کے قتل کا اعتراف کب کرے گی؟ عرب خبرنگار نے ٹوئٹر صارف کے ایک پیغام کہ جس میں اسے کہا گیا تھا کہ ممکن ہے کہ غاصب صیہونی حکومت اسے ٹارگٹ کلنگ کا نشانہ بنا دے، کے جواب میں لکھا کہ میں خدا کے علاوہ کسی سے نہیں ڈرتا جبکہ بعد ازیں کہ انہوں نے شیرین ابوعاقلہ کو قتل کر ڈالا ہے، میں الجزیرہ چینل کا اولین شہید قرار نہیں پاؤں گا!

آج کے اپنے ٹوئٹر پیغام میں جمال ریان نے مہسا امینی و شیرین ابوعاقلہ کی تصاویر منسلک کرتے ہوئے لکھا کہ غاصب صیہونی حکومت اسرائیل کی میڈیا مشین اور عرب ممالک میں موجود اس کے (خفیہ) ہاتھوں نے ایران میں ایک خاتون کی موت پر پوری دنیا کو الٹ پلٹ کر کے رکھ دیا ہے جبکہ وہ فلسطین میں (صیہونی فوجیوں کے ہاتھوں) قتل ہونے والی دوسری خاتون کو بھول گئے ہیں!

واضح رہے کہ غاصب صیہونی حکومت کی وزارت خارجہ نے چند روز قبل ہی ایران میں جاری ہنگاموں کی حکومتی طور پر حمایت کی تھی اور اعلان کرتے ہوئے کہا تھا کہ ہم دینی علماء کی سخت حکومت کے خلاف دلیر ایرانی عوام کے مظاہروں کا قریب سے جائزہ لے رہے ہیں۔ علاوہ ازیں ایران میں چند روز کی دگرگونی کے بعد حالات کے معمول پر آ جانے پر غاصب صیہونی حکومت کے میڈیا نے اعتراف کیا ہے کہ اس حوالے سے واشنگٹن و تل ابیب اپنے اہداف تک نہ پہنچ سکے درحالیکہ ان کی کوششیں ہمیشہ کی طرح ایرانی حکومت کی سکیورٹی، سیاسی و اجتماعی تدابیر کے سامنے دم توڑ چکی ہیں۔

متعلقہ مضامین

Back to top button