یمن

یمن میں جنگ بندی میں توسیع کے امریکی حکام کے الفاظ باطل ہیں، جلال الرویشان

شیعیت نیوز: یمن کی قومی نجات حکومت کے وزیر اعظم کے دفاع اور سلامتی کے امور کے نائب جلال الرویشان نے امریکی حکام کی جانب سے جنگ بندی میں توسیع کی کوششوں کے بارے میں کہا ہے کہ اگر محاصرہ نہیں ٹوٹا اور سرکاری ملازمین کی تنخواہیں ادا نہیں کی گئیں تو اس اعمال کی کوئی قیمت نہیں ہے۔

جلال الرویشان نے یمن کے المسیرہ چینل سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ جب تک حقیقت میں کچھ نہیں ہو جاتا اور یمنی عوام اپنے دکھ اور تکالیف میں کمی محسوس نہیں کرتے، صنعاء توسیع کے لیے امریکی اور بین الاقوامی حکام کے بیانات پر بھروسہ نہیں کرے گا۔

یمن کی مذاکراتی ٹیم کے سربراہ محمد عبدالسلام نے بھی اتوار کے روز کہا کہ ملازمین کی تنخواہوں کی ادائیگی، صنعا کے ہوائی اڈے اور حدیدہ بندرگاہ کا محاصرہ ختم کرنا اور جنگ بندی کو مستحکم کرنا یمن میں حقیقی استحکام کے لیے ضروری اقدامات ہیں۔

یہ بھی پڑھیں : امریکہ سب سے بڑا مجرم ہے، حزب اللہ لبنان کا بیان

جلال الرویشان نے مزید کہا کہ یہ درخواستیں جائز درخواستیں ہیں اور اس کے علاوہ استقامت اور قیام بے معنی ہے۔

اقوام متحدہ کی طرف سے اعلان کردہ جنگ بندی کے خاتمے کے بعد، جس میں گزشتہ اپریل سے تین بار توسیع کی جا چکی ہے، امریکی اور یورپی حکام نے اعلان کیا کہ وہ جنگ بندی میں توسیع کی کوشش کر رہے ہیں۔

یہ اس وقت ہے جب یمن کی نیشنل سالویشن حکومت یمنی مطالبات کی عدم تکمیل اور اتحاد کی جانب سے بار بار خلاف ورزیوں کی وجہ سے یمن میں حقیقی استحکام کے لیے اسے وقت کا ضیاع سمجھتی ہے۔

واضح رہے کہ چھبیس مارچ دو ہزار پندرہ کو سعودی اتحاد نے یمن پر جارحیت شروع کی اور اس وقت سے لے کر اب تک ہزاروں یمنی عام شہری شہید و زخمی ہو چکے ہیں جن میں تین ہزار سات سو بیالیس بچے بھی شہید اور تین ہزار نو سو بیانوے دیگر زخمی ہوئے ہیں۔

سعودی عرب نے امریکہ، متحدہ عرب امارات اور چند دیگر ملکوں کی حمایت سے یمن کا محاصرہ بھی کر رکھا ہے۔

متعلقہ مضامین

Back to top button