سعودی عرب

سعودی شہری ابو عبداللہ نے سکون دینے والی بیوی کی تلاش میں 53 شادیاں کرلیں

شیعیت نیوز: سعودی شہری ابو عبداللہ نے ’’چین اور سکون‘‘ کی تلاش میں 43 برس میں 53 شادیاں رچانے کا دعویٰ کردیا۔

غیر ملکی میڈیا کے مطابق 63 سالہ سعودی شہری ابو عبداللہ نے 43 سال میں مختلف خواتین سے 53 شادیاں کرنے کا دعویٰ کیا ہے، جس کے باعث انہیں صدی کا پولی گیمسٹ قرار دیا گیا ہے۔

ایک انٹرویو کے دوران انہوں نے بتایا کہ فی الحال ایک ہی خاتون ان کے عقد میں ہے اور مزید شادیاں کرنے کا ان کا کوئی ارادہ نہیں ہے۔

ابو عبداللہ نے مزید کہا کہ 20 برس کی عمر میں نے پہلی مرتبہ شادی کی تو میرا مزید شادیاں کرنے کا کوئی ارادہ نہیں تھا کیوں کہ میں مطمئن تھا اور میرے گھر اولاد کی پیدائش بھی ہوچکی تھی۔

انہوں نے بتایا کہ کچھ وقت بعد میرے اور اہلیہ کے درمیان کچھ مسائل پیدا ہوئے تو میں نے 23 سال کی عمر میں دوسری شادی کی اور پہلی بیوی کو اپنے فیصلے سے آگاہ کیا، پھر دوسری بیوی سے بھی جھگڑے ہوئے تو میں نے تیسری اور پھر چوتھی شادی کی اور پہلی بیویوں کو طلاق دے دی۔

ابو عبداللہ نے انٹرویو کے دوران بتایا کہ اسی طرح وہ چین و سکون حاصل کرنے کی غرض سے 43 برس میں 53 مختلف خواتین سے شادیاں کرچکے ہیں اور سب سے مختصر شادی ایک رات چلی۔

یہ بھی پڑھیں : آل سعود یمنی قیدیوں کے تبادلے میں رکاوٹیں ڈال رہے ہیں، عبدالقادر المرتضیٰ

دوسری جانب برطانیہ کی جانب سے سعودی عرب کے ولی عہد اور ڈی فیکٹو حکمران محمد بن سلمان کو ملکہ کی آخری رسومات میں شرکت کی دعوت نے انسانی حقوق کے کارکنوں کی جانب سے احتجاج کا ایک طوفان برپا کر دیا ہے۔

سی آئی اے کی ایک غیر منقولہ رپورٹ میں یہ نتیجہ اخذ کیا گیا تھا کہ سعودی ولی عہد نے 2018 میں استنبول میں سعودی قونصل خانے کے اندر اس ملک کے ایک صحافی جمال خاشقجی کے قتل اور لاش کے ٹکڑے ٹکڑے کرنے کی کا حکم دیا تھا جبکہ سعودی ولی عہد اور ان کی حکومت نے اس کی تردید کی، لیکن انہیں مغرب میں ایک منحوس فرد کے طور پر دیکھا جاتا ہے اور اس کے بعد سے وہ برطانیہ نہیں گئے۔

یاد رہے کہ برطانیہ میں سعودی سفارتخانے کے قریبی ذرائع نے تصدیق کی کہ محمد بن سلمان اس ہفتے کے آخر میں لندن آرہے ہیں، تاہم یہ واضح نہیں ہے کہ آیا وہ پیر کو اس ملک کی ملکہ کے جنازے میں شرکت کریں گے یا نہیں۔

درایں اثنا قتل ہونے والے سعودی صحافی کے امیدوار حتجہ چنگیز نے کہا کہ یہ دعوت ملکہ الزبتھ دوم کی توہین ہے۔

انھوں نے مطالبہ کیا کہ انھیں لندن پہنچنے پر گرفتار کیا جائے، حالانکہ انھیں یقین ہے کہ ایسا نہیں ہو گا۔

متعلقہ مضامین

Back to top button