مقبوضہ فلسطین

فلسطین کے مغربی کنارے میں فائرنگ کے چار حملے، 12 مقامات پر تصادم

شیعیت نیوز: فلسطین کے مغربی کنارے میں گذشتہ 24 گھنٹوں کے دوران مزاحمتی کارروائیوں میں اضافہ ہوا، جس میں 4 فائرنگ اور تصادم کے 12 پوائنٹس ریکارڈ کیے گئے۔

مزاحمتی کارروائیوں کے نتیجے میں دو اسرائیلی فوجی اور آباد کار زخمی ہوئے۔

اس کے علاوہ دو دھماکہ خیز آلات چار مولوٹوف کاک ٹیلز، آباد کاروں کے خلاف پانچ پسپا کرنے کی کارروائیاں اور آباد کاروں کی دوگاڑیوں کو تباہ کیا گیا۔

القدس میں بدئین اور الطور میں جھڑپیں شروع ہوئیں جبکہ رام اللہ میں نبی صالح، سنجل اور بیت ایل چوکی میں جھڑپیں شروع ہوئیں نوجوانوں نے آباد کاروں کی گاڑیوں پر پتھراؤ کیا اور ترمسعایا میں ایک اور گاڑی کو توڑ دیا۔

قلقیلیہ میں عزون کے نوجوانوں نے گذشتہ رات دو بار مولوٹوف کاک ٹیل سے آباد کاروں کی گاڑیوں کو نشانہ بنایا اور جیت میں ایک آباد کار اس کی گاڑی پر پتھراؤ سے زخمی ہوا۔

نابلس میں یوسف کے مقبرے کے قریب مزاحمت کاروں نے فائرنگ کی۔ بلاطہ پناہ گزین کیمپ، بیت دجن اور بورین میں جھڑپیں شروع ہوئیں، نابلس میں قابض فوجیوں پر فائرنگ کا حملہ ہوا۔

مزاحمت کاروں نے جنین پناہ گزین کیمپ اور الھدف محلے میں بھی قابض ریاست کی طرف فائرنگ کی اور جھڑپوں اور پتھراؤ سے ایک فوجی زخمی ہوگیا۔

یہ بھی پڑھیں : لاپتہ افراد بازیابی کیس، وزیراعظم شہبازشریف اسلام آباد ہائیکورٹ میں پیش ہوںگے

نوجوانوں نے الخلیل میں آباد کاروں کی گاڑیوں پر پتھراؤ کیا اور آباد کاروں کی گاڑی کو توڑ دیا۔

قابل ذکر ہے کہ نابلس اور جنین سمیت فلسطین کے مغربی کنارے کے مختلف علاقوں میں فلسطینیوں کی مسلح کارروائیوں میں اضافے نے، صہیونی حکام کی نیندیں حرام کر دی ہیں۔

دوسری جانب فلسطینی قیدیوں کی دیکھ بھال کے لے کام کرنے والی سوسائٹی پی پی ایس کے مطابق جیل میں بند ناصر ابو حامد کینسر کی وجہ سے موت وحیات کی کشمکش میں مبتلا ہیں۔

پی پی ایس نے ناصر ابو حامد کے حوالے سے جاری کردہ ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ ابو حامد کی میڈیکل رپورٹس بتاتی ہیں کہ وہ جاں بلب ہے۔

واضح رہے ابو حامد کے ڈاکٹروں نے جنوری میں بتایا تھا کہ ابو ناصر کو بکٹیریل انفیکشن کی وجہ سے پھیپھڑوں کا خوفناک کینسر ہو چکا ہے۔ اس لیے یہ قومہ میں ہے۔

ماہ اگست سے 49 سالہ ابو حامد کی حالت اس سے بھی دگر گوں ہو گئی جو پہلے تھی۔ اب معلوم ہوا ہے کہ اس کے پھیپھڑوں میں کینسر کی وجہ سے ٹیومر بن چکا ہے۔

ابو حامد کا تعلق  رام اللہ کے المعری پناہ گزین کیمپ سے ہے۔  اسے 2002 میں اسرائیلی فوج نے گرفتار کیا تھا۔ تب سے اب تک جیل میں ہے۔

متعلقہ مضامین

Back to top button