مقبوضہ فلسطین

شہید فلسطینی یونس تایہ کی نماز جنازہ میں ہزاروں افراد کی شرکت، انتقام کے نعرے

شیعیت نیوز: اسرائیلی فوج کے ہاتھوں شہید ہونے والے یونس تایہ کی نماز جنازہ میں ہزاروں فلسطینیوں نے شرکت کی۔ یونس تایہ کو کل بدھ کی صبح طوباس کے جنوب میں الفارعہ پناہ گزین کیمپ میں اسرائیلی فوج کی فائرنگ سے شہید ہوگئے تھے۔

شہید یونس تایہ کی نماز جنازہ کیمپ کی مسجد کے گراؤنڈ میں ادا کی گئی۔ اس کے بعد اسے ایک جلوس کی شکل میں مقامی قبرستان لے جایا گیا جہاں اس کی تدفین کی گئی۔

اس دوران قابض فوج نے جنازے کے جلوس پر شیلنگ بھی کی جب کہ فلسطینی شہریوں اور جنازے کے شرکاء نے صہیونی ریاستی دہشت گردی کے خلاف شدید نعرے بازی کی اور انتقام انتقام کے نعرے لگائے۔

سوگواروں نے قابض دشمن کے خلاف مزاحمت جاری رکھنے کی حمایت کی اور فلسطینی مجاھدین پر زور دیا کہ وہ قابض دشمن کے خلاف مزاحمت جاری رکھیں۔

یہ بھی پڑھیں : عراق میں عالمی کانفرنس ، فلسطینی کاز کی ہرسطح پرحمایت کا مطالبہ

جنازے کے شرکاء نے فلسطینی اتھارٹی کی طرف سے قابض اسرائیلی دشمن کے ساتھ جاری سکیورٹی تعاون پر بھی شدید تنقید کی اور رام اللہ اتھارٹی پر زور دیا کہ وہ دشمن کے ساتھ تعاون ختم کرے۔

خیال رہے کہ کل بدھ کو اکیس سالہ فلسطینی نوجوان یونس غسان تایہ طوباس میں الفارعہ کیمپ میں اسرائیلی فوج کی دہشت گردی کے نتیجے میں جام شہادت نوش کرگیا تھا۔ قابض فوج نے تایہ کو قریب سے اس کے سینے میں گولی ماری جس اس کے لیے جان لیوا ثابت ہوئی۔

دوسری جانب قابض صہیونی فوج نے پرانے بیت دجن جنکشن کے قریب واقع "ایلون مورح” بستی کے بائی پاس روڈ پر ایک فلسطینی شہری کو اس وقت گولی مار دی جب وہ علاقے میں اپنی زمین تک پہنچنے کی کوشش کر رہا تھا۔

فلسطینی ہلال احمر نے کہا ہے کہ قابض فوج نے طبی عملے کو زخمی نوجوان تک جانے سے روک دیا۔ بعد ازاں اسے شدید زخمی حالت میں گرفتار کرکے نامعلوم مقام پر منتقل کردیا گیا ہے۔

اپنے ایک مختصر بیان میں ہلال احمر فلسطین نے وضاحت کی کہ ان کی طبی ٹیمیں نابلس کے مشرق میں واقع سالم گاؤں میں زخمی ہونے والے نوجوان کے قریب پہنچیں مگر قابض فوج نے اسے طبی امداد دینے اور اسے اسپتال لے جانے سے روک دیا۔

ہلال احمر کے مطابق قابض فوج نے زخموں میں تڑپتے نوجوان کو اٹھا کرگاڑی میں ڈالا اور اسے نامعلوم مقام پر منتقل کردیا ہے۔

متعلقہ مضامین

Back to top button