دنیا

جنرل قاسم سلیمانی کے خون نے ہمیں ذلیل کیا، امریکی عہدہ دار اسٹیون سائمن

شیعیت نیوز: امریکی قومی سلامتی کونسل کے ایک سابق عہدہ دار اسٹیون سائمن نے اپنے ایک کالم میں لکھا ہے کہ جنرل قاسم سلیمانی کے قتل پر مبنی ڈونلڈ ٹرمپ انتظامیہ کی کارروائی سے عراق میں واشنگٹن کا اثر و رسوخ کم ہوا ہے۔

ریاستہائے متحدہ امریکہ کی قومی سلامتی کونسل میں مشرق وسطیٰ اور شمالی افریقہ ڈیسک کے سابق ڈائریکٹر اسٹیون سائمن نے ایک کالم میں وضاحت کی کہ عراق میں امریکی اثر و رسوخ میں کمی پاسداران کی قدس فورس کے کمانڈر کمانڈر جنرل قاسم سلیمانی کے قتل کا نتیجہ ہے۔

اسٹیون سائمن نے عراق میں ان دنوں کے بحران کو نوری المالکی اور مقتدیٰ الصدر کی قیادت میں دو دھڑوں کے درمیان اندرونی تقسیم کی وجہ سے سمجھا اور لکھا کہ یہ مسئلہ ہمیں عراق میں امریکہ کے ہاتھوں جنرل سلیمانی کے قتل کی طرف واپس لاتا ہے۔

انہوں نے کہا کہ اگر امریکہ کے پاس ان تنازعات پر قابو پانے کی موجودہ کوششوں میں مداخلت کا ایک طریقہ ہے تو وہ عراق کے اہم کھلاڑیوں کے ساتھ رابطہ ہے۔

انہوں نے مزید کہا کہ تاہم اگر موجودہ بحران واقعی ایک اندرونی بحران ہے تو پھر سلیمانی کے قتل کو ان اعتدال پسند عراقی اداکاروں پر امریکی اثر و رسوخ کا خاتمہ سمجھا جانا چاہیے جنہوں نے امریکہ کے ساتھ کم و بیش تعمیری تعامل کا مظاہرہ کیا تھا۔

یہ بھی پڑھیں : تشدد ختم ہوا تاہم بحران باقی ہے، عراقی صدر برھم صالح

دوسری جانب امریکی صدر جوبائیڈن نے باضابطہ طور پر صدارتی انتخابات 2024 کے لئے نام نویسی کے عمل کا آغاز کر دیا ہے۔

ارنا نیوز نے غیر ملکی ذرائع کے حوالے سے بتایا ہے کہ امریکہ کے وفاقی الیکشن کمیشن کے مطابق جوبائیڈن نے صدارتی انتخابات 2024 کی نام نویسی کے لئے درکاری کچھ دستاویزات کمیشن کے حوالے کر دئے ہیں۔

اگر بائیڈن دوبارہ بطور صدر منتخب کر لئے جاتے ہیں تو وہ اپنی صدارت کے دوسرے دور کے آغاز پر 82 برس کے ہوں گے۔ جو بائیڈن امریکی تاریخ کے سب سے عمر رسیدہ صدر کے طور پر پہچانے جاتے ہیں۔

جوبائیڈن نے ایسے حالات میں صدارتی انتخابات کے لئے اپنی نام نویسی کا عمل شروع کیا ہے کہ امریکی عوام کے درمیان انکی محبوبیت میں خاصی کمی آ چکی ہے اور اسکی بنیادی وجہ ملک میں اقتصادی بدحالی، مہنگائی اور لوگوں کی قوت خرید میں کمی کو قرار دیا جا رہا ہے۔

متعلقہ مضامین

Back to top button