دنیا

امریکی یہودیوں کو دھمکی آمیز پیغامات موصول، عبرانی اخبار

شیعیت نیوز: اسرائیلی اخبار یروشلم پوسٹ جمعرات کو ایک رپورٹ میں بتایا ہے کہ اس ہفتے امریکہ کے امریکی یہودیوں کو یہود دشمن پیغامات جاری کیے گئے ہیں۔

اخبار نے دعویٰ کیا ہے کہ یہ پیغامات سفید فام نسل پرستوں کے ذریعہ کئے گئے اینٹی یہودیوں کے تسلسل کے طور پر آتی ہیں۔

انہوں نے مزید کہا کہ یہ پیغامات گھر کے داخلی راستوں پر پلاسٹک کے تھیلے میں رکھے گئے تھے۔ ان میں اینٹی جیوس مواد موجود ہے ، جس میں انہیں امریکہ میں ہتھیاروں کے پھیلاؤ کے ذمہ دار ، نسلی جنگ کی منصوبہ بندی کرنے کا ذمہ دار ہے  اور ان پر میڈیا پر قابو پانے کا الزام عائد کیا گیا ہے۔

انہوں نے کہا کہ تحریری پیغامات میں یہودی ’این جی اوز‘ کی ایک فہرست شامل ہے جس پر اجتماعی ہجرت کو فروغ دینے کا الزام ہے۔ بہت سے امریکی سیاستدانوں کو عبرانی اسٹار ڈیوڈ کے ساتھ ان کے ماتھے پر چھپی ہوئی تصویر کشی کی گئی تھی۔

اخبار نے نشاندہی کی کہ امریکی پولیس نے پیغامات تقسیم کرنے کے ذمہ داروں کی تلاش تیز کردی ہے۔

یہ بھی پڑھیں : غزہ میں ’’ ہفتہ دفاع القدس اور الاقصیٰ ‘‘ کا آج سے آغاز

دوسری جانب تین یورپی ممالک میں متعدد سماجی کارکنوں اور فلسطینی قوم کے حامیوں نے صیہونی حکومت کو نسل پرست حکومت قرار دیا اور فلسطینی قوم کے خلاف صیہونیوں کے جرائم بالخصوص غزہ کے عوام کے خلاف ان کے حالیہ جرائم کی مذمت کی۔

سیکڑوں برطانوی شہریوں نے غزہ میں صیہونی حکومت کی حالیہ جارحیت اور فلسطینی عوام کے خلاف اس حکومت کے نسل پرستانہ رویے کے خلاف ایک احتجاجی ریلی نکالی، اس اجتماع کے شرکاء نے فلسطینی سرزمین پر صیہونی بستیوں کی تعمیر روکنے اور غزہ کی پٹی کی ناکہ بندی اٹھانے کا مطالبہ کیا۔

واضح رہے کہ غزہ کی پٹی پر اسرائیلی فوج کے حالیہ تین روزہ جارحانہ حملے میں 15 سے زائد بچوں سمیت 49 افراد شہید اور 360 زخمی ہوئے، زخمی ہونے والوں میں بھی تقریباً 100 بچے اور نوعمر ہیں، ادھر جرمنی میں بھی سیکڑوں افراد نے غزہ کے شہداء کی یاد میں ایک تقریب منعقد کرکے فلسطینیوں کے خلاف قابض فوج کے جرائم کی مذمت کی، انہوں نے شمع روشن کر کے غزہ کے شہداء کے اہل خانہ اور فلسطینی قوم کے ساتھ اظہار یکجہتی بھی کیا۔

درایں اثنا اسپین کی وزارت خارجہ کے سامنے ریلی نکالی گئی اور شرکاء نے غزہ کی پٹی پر اسرائیلی حکومت کی جارحیت اور اس پر عالمی خاموشی کی مذمت کی۔

متعلقہ مضامین

Back to top button