مقبوضہ فلسطین

غزہ میں ’’ ہفتہ دفاع القدس اور الاقصیٰ ‘‘ کا آج سے آغاز

شیعیت نیوز: فلسطینی قانون ساز کونسل میں القدس اور الاقصیٰ کمیٹی نے آج جمعہ سے اگلے جمعرات تک کل سپورٹ یروشلم اور الاقصیٰ کی سرگرمیوں کے آغاز کا اعلان کیا ہے۔

یہ بات کمیٹی اور بیت المقدس کے لیے کام کرنے والے اداروں کے ذریعہ جمعرات کو غزہ شہر میں قانون ساز کونسل کے صدر دفاتر میں منعقدہ ایک پریس کانفرنس کے دوران سامنے آئی جس میں مسجد اقصیٰ میں آتش زدگی کی 53 ویں برسی کی تیاریاں کی جا رہی ہیں۔

یروشلم اور الاقصیٰ کمیٹی کے سربراہ رکن پارلیمنٹ احمد ابو حلابیہ نے کہا کہ اس قابض ریاست میں القدس شہر کو یہودیانے کی کوشش کی گئی ہے اور القدس اور الاقصیٰ کو یہودیوں کا معبد بنانے کی سازش کی جا رہی ہے۔

انہوں نے نشاندہی کی کہ اسرائیل مسجد اقصیٰ کی زمانی اور مکانی تقسیم مسلط کرنے کی قبلہ اول کے احاطے میں یہودیوں کے داخلے کی سہولت فراہم کررہا ہے۔

21 اگست 1969 کو بابرکت مسجد الاقصیٰ کو انتہا پسند یہودی ڈینس مائیکل نے آگ لگا دی تھی جس کے نتیجے میں مسجد کے مشرقی حصےمیں ایک بڑی آگ بھڑک اٹھی اور منبر صلاح الدین ایوبی سمیت کئی مقامات جل کر خاکستر ہوگئے تھے۔

اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کو 15 ستمبر 1969 کو جاری ایک بیان میں اس آتش زدگی کی شدید الفاظ میں مذمت کی۔

یہ بھی پڑھیں : اڑتالیس گھنٹے میں تیس بار صیہونیت مخالف کارروائیاں

دوسری جانب فلسطین کی اسلامی مزاحمتی تحریک حماس کے ترجمان نے بیت المقدس اور نابلس میں فلسطینی مجاہدین کی جانب سے غاصب صیہونیوں کا مقابلہ کئے جانے کی قدردانی کی ہے۔

فلسطین کی اسلامی مزاحمتی تحریک حماس کے ترجمان عبداللطیف القانوع کا کہنا ہے کہ نابلس میں فلسطینی عوام کی دلیرانہ استقامت اوران کی جانب سے غاصب صیہونی حکومت کی جارحیت کا مقابلہ کئے جانے سے اس بات کی نشاندہی ہوتی ہے کہ فلسطینی عوام غاصب صیہونی حکومت کی جارحیت سے مرعوب ہونے والے نہیں ہیں اور اس جارحیت کا بھرپور مقابلہ کرنے کا عزم رکھتے ہیں اور وہ صیہونی غاصبوں کی کوئی سازش کامیاب نہیں ہونے دیں گے۔

حماس کے ترجمان القانوع نے کہا کہ غرب اردن کے مختلف علاقے فلسطین کی تحریک استقامت کے عزائم مضبوط و مستحکم ہونے کے مقامات کے طور پر ہمیشہ باقی رہیں گے اور ایسا ہرگز نہیں لگتا کہ صیہونی غاصبوں کی شکست تک فلسطینیوں کی استقامت میں کوئی کمی آئے گی ۔

متعلقہ مضامین

Back to top button