یوکرین عام شہریوں کو ڈھال بنا رہا ہے، روسی عہدیدار میزین تیسف

شیعیت نیوز: روس کی وزارت دفاع میں قومی دفاعی مرکز کے سربراہ میزین تیسف نے کہا ہے کہ یوکرین کے فوجی اپنے سوچے سمجھے منصوبے کے تحت بعض رہائشی علاقوں کو اپنے حملوں کا نشانہ بنا رہے ہیں۔
رشا ٹوڈے کے مطابق روسی وزارت دفاع کے ایک اعلی عہدیدار میزین تیسف نے کہا ہے کہ کراماتوسک کے رہائشی علاقوں میں تعینات یوکرینی فوجی سوچے سمجھے منصوبے کے تحت آس پاس کے رہائشی علاقوں پر حملے کررہے ہیں تاکہ روس اور دونیسک کے فوجیوں پر عام شہریوں پر حملہ کرنے کا الزام عائد کیا جا سکے۔
اس سے قبل بھی روس کے قومی دفاعی مرکز کے سربراہ میزین تیسف نے کہا تھا کہ یوکرین کے نیم فوجی دستوں نے اسکولوں اور اسپتالوں میں فوجی اڈے بنا رکھے ہیں ۔
ایمنسٹی انٹر نیشنل نے بھی ایک رپورٹ میں اعلان کیا تھا کہ یوکرینی فوج کاطرزعمل انسانی حقوق سے متعلق بین الاقوامی قوانین کی خلاف ورزی اور عام شہریوں کے لئے نہایت خطرناک ہے۔
یہ بھی پڑھیں : سابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کو پھانسی دینے کا مطالبہ تیز
دوسری جانب یورپ میں موسم سرما ایسی حالت میں قریب آتا جا رہا ہے کہ اس یونین کے رکن ملکوں میں ڈیزل کے ذخائر کم سے کم ہوتے جا رہے ہیں۔
رپورٹ کے مطابق روسی تیل اور آئل مصنوعات کے بائیکاٹ کے نتیجے میں صنعتوں اور یورپی ڈرائیوروں کے لئے حالات بحرانی بن سکتے ہیں ۔ جاری کئے جانے والے اعداد و شمار سے پتہ چلتا ہے کہ آئندہ نومبر تک یورپی ملکوں میں تیل کے ذخائر دو ہزار گیارہ کے بعد سب سے نچلی سطح پر پہنچ جائیں گے۔ اس وقت یورپ میں ڈیزل کی قیمت اتنی زیادہ ہے کہ اس کا ذخیرہ کیا جانا کمپنیوں کے لئے ممکن نہیں رہا ہے۔
ایندھن کے تعلق سے یورپی یونین کے حالات بد سے بدتر ہوتے جا رہے ہیں جبکہ آسٹریا میں بعض آئل ریفائنریاں بند ہو گئی ہیں اور جرمنی اور سوئیزرلیںڈ وائٹ آئل کے ذخائر بڑھانے کی کوشش کر رہے ہیں۔
توانائی کے ادارے ایف جی ای نے خـبردار کیا ہے کہ تیل کی قلت کے ساتھ ساتھ بڑھتی ہوئی گیس کی قلت سے حالات مزید بگڑ جائیں گے اور بجلی کی پیداوار جاری رکھنا مزید مشکل ہو جائے گا۔