مشرق وسطی

عرب لیگ کی بھی شمالی عراق کے سیاحتی مرکز پر ترکی کے حملےکی مذمت

شیعیت نیوز: عرب لیگ کے سکریٹری جنرل احمد ابوالغیط نے بدھ کے روز عراق کے صوبہ دوہوک کے شہر زخو کے سیاحتی مرکز پر ترکی کے حملے کی مذمت کی ہے جس میں 9 افراد ہلاک اور درجنوں زخمی ہوئے تھے۔

عرب لیگ کے سکریٹری جنرل کے سرکاری ترجمان جمال رشدی نے آج ابو الغیط کے حوالے سے عراق کی خودمختاری اور علاقائی سالمیت کی خلاف ورزی کو مسترد کرتے ہوئے اس بات پر زور دیا کہ عراق کے خلاف ترکی کی جارحیت کو ظاہر کرتا ہے۔ بین الاقوامی قوانین اور اصولوں کی صریح خلاف ورزی ہے۔

انہوں نے کہا کہ عرب لیگ ترکی کے حملوں کو مسترد کرنے اور اس کی مذمت میں عراق کی حمایت کرتی ہے اور کسی بھی عرب ملک کی خودمختاری کی خلاف ورزی یا جارحیت کی مذمت کرتی ہے۔

عرب لیگ کے ترجمان نے کہا کہ انقرہ کو چاہیے کہ وہ خطے کے ممالک کے ساتھ اپنے تعلقات میں اچھی ہمسائیگی کے اصول پر توجہ دے اور کسی بھی بہانے عرب ممالک کی سرزمین کے اندر فوجی آپریشن کرنے سے گریز کرے۔

یہ بھی پڑھیں : ملکوں کے تعلقات ، قوموں کے مفادات کی بنیاد پر پائیدار ہونے چاہئیں، بشار اسد

کل بروز بدھ ترکی نے عراق کے کردستان علاقے کے صوبہ دہوک کے شہر زخو میں واقع سیاحتی مرکز ’’پہروخ‘‘ پر بمباری کی جس کے نتیجے میں 9 شہری شہید اور 32 افراد زخمی ہوئے۔

اس مرکز کو نشانہ بنانے اور اس کے نتیجے میں درجنوں عراقی شہریوں کے قتل اور زخمی ہونے سے اس ملک کے عوام اور حکام میں شدید غم و غصہ اور بیزاری پیدا ہوئی اور وزیراعظم مصطفیٰ الکاظمی نے آج عوامی سوگ کا اعلان کیا۔

عراقی حکومت کے سیکرٹریٹ نے اعلان کیا کہ وزیر اعظم نے صوبہ دوہوک میں سیاحتی مرکز "پہروخ” پر ترکی کے حملے میں اپنی جانیں گنوانے والے شہداء کی روحوں کے اعزاز میں جمعرات کو عوامی سوگ کا اعلان کیا ہے۔

کل، بدھ، عراقی وزراء کونسل نے ملک کی وزارت خارجہ سے کہا کہ وہ عراق کی خودمختاری اور اس کے شہریوں کی سلامتی پر ترکی کی جانب سے بار بار کی جانے والی تجاوزات کے بارے میں ایک مکمل فائل تیار کریں۔ وہ مقدمہ جس کی بنیاد بغداد کی انقرہ کے خلاف اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل میں فوری شکایت کی گئی ہے۔

کچھ عراقی نیوز سائٹس اور چینلز جیسے سبرین نیوز کے اندازوں کے مطابق، ترک حکومت نے گزشتہ 7 ماہ کے دوران عراق کے دوہوک، اربیل، سلیمانیہ اور موصل صوبوں پر 281 حملے کیے ہیں۔

متعلقہ مضامین

Back to top button