یمن

بحیرہ احمر پر صیہونی قبضہ ہونے نہیں دیں گے، العزیز بن حبتور

شیعیت نیوز: یمن کے وزیر اعظم العزیز بن حبتور نے اعلان کیا ہے کہ باب المندب ایک بین الاقوامی شاہراہ اور یمن کا حصہ ہے جسے ہرگز غاصب اسرائیلیوں کے قبضے میں جانے نہیں دیا جائے گا۔

المسیرہ چینل سے گفتگو کرتے ہوئے یمن کے وزیر اعظم عبدالعزیز بن حبتور نے اعلان کیا کہ بحیرہ احمر کے بارے میں آخری فیصلہ یمن کے عوام باب المندب سے کریں گے ۔

عبدالعزیز بن حبتور نے بائیڈن کے علاقائی دورے کا ذکر کرتے ہوئے اسے واشنگٹن کی کمزوری کی علامت اور جدے میں امریکی صدر کے بیان کو سراسر منافقت پر مبنی قرار دیتے ہوئے کہا کہ سعودی حکومت کی جارحیت سب پر عیاں ہے ۔

اس سے قبل یمن میں انسانی امور کی انتظامی کمیٹی کے ترجمان طلعت الشرجبی نے المخا اور باب المندب پر اماراتی کرائے کے فوجیوں کے غیرقانونی تسلط پر سخت تنقید کرتے ہوئے کہا تھا کہ ابوظہبی کے حکم پر صوبہ تعز میں ایسی چھاؤنیاں قائم کی جا رہی ہیں جن کا استعمال امریکی، برطانوی اور صیہونی افواج کریں گی۔

یاد رہے کہ بحیرہ احمر اور باب المندب کی اسٹریٹیجک، اقتصادی اور جغرافیائی اہمیت کے پیش نظر بہت سی علاقائی اور بین الاقوامی طاقتیں اس علاقے کو اپنے کنٹرول میں لینا چاہتی ہیں۔

قابل ذکر ہے کہ باب المندب کا شمار دنیا کے اہم ترین آبی گزرگاہوں میں ہوتا ہے۔

یہ بھی پڑھیں : ایران کا مقامی فضائی دفاعی سسٹم بہت زیادہ کامیاب سسٹم ہے، بریگیڈئر ابوالفضل سپہری راد

دوسری جانب یمن کے تمام اسٹیک ہولڈرز کو اقوام متحدہ کی جانب سے جنگ بندی میں چھ ماہ کی توسیع کے لئے دباؤ کا سامنا ہے۔ دو جون کو اقوام متحدہ کے خصوصی ایلچی برائے یمنی امور ہانس گرینڈ برگ نے یمن تنازعے میں گِھرے فریقین کے درمیان سابقہ شرائط پر اتفاق کرتے ہوئے جنگ بندی میں مزید دو ماہ (یکم اگست) کی توسیع کا اعلان کیا تھا۔

اس حوالے سے باخبر ذرائع کا کہنا ہے کہ اقوام متحدہ یمن میں متحارب فریقوں پر جنگ بندی میں چھ ماہ کی توسیع کے لیے دباؤ ڈال رہا ہے۔ گذشتہ ہفتے صعدہ میں سعودی اتحاد کی جانب سے جارحیت کے نتیجے میں سترہ افراد جاں بحق اور زخمی ہونے کے باوجود اقوام متحدہ کے ایلچی برائے یمنی امور ہانس گرینڈ برگ نے سلامتی کونسل میں اپنی رپورٹ میں دعویٰ کیا تھا کہ جنگ بندی کے بعد سے یمنی شہریوں کی ہلاکتوں کی تعداد میں کمی آئی ہے۔

ایک یمنی ویب سائٹ نے ہانس کی رپورٹ پر اپنے ردعمل میں لکھا کہ گرینڈ برگ کے الفاظ نے اقوام متحدہ کے ان دعووں کی قلعی کھول دی ہے، جن میں سعودی اتحاد کی جارحیت پر پردہ ڈالا جا رہا ہے۔

یمن کی قومی نجات حکومت کی وزارت صحت کی جانب سے جاری کئے گئے اعداد و شمار ظاہر کرتے ہیں کہ سعودی-اماراتی اتحاد ایک لمحے کے لئے بھی اس جنگ بندی کی پابندی نہیں کرتا۔ یہ بات انتہائی حیران کن ہے کہ دو اپریل سے تیس جون تک جنگ بندی کے پہلے دور میں 387 عام یمنی شہری سعودی عرب کی جارحیت کا نشانہ بنے ہیں۔

متعلقہ مضامین

Back to top button