یمن

یمن میں امن صرف اور صرف بیرونی جارحیت کے خاتمے سے ہی ممکن ہے، محمد عبدالسلام

شیعیت نیوز: یمن کی قومی نجات حکومت کی مذاکراتی کمیٹی کے سربراہ نے زور دے کر کہا ہے کہ یمن میں امن صرف اور صرف بیرونی جارحیت کے خاتمے سے ہی ممکن ہے۔

المسیرہ ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق یمن کی نیشنل سالویشن حکومت کے مذاکرات کار وفد کے سربراہ محمد عبد السلام نے کہا ہے کہ جنگ بندی کے بارے میں سعودی اتحاد میں شامل ملکوں کی مفاہمت کی شرح بالکل ناقابل قبول ہے۔

یمنی قومی نجات حکومت کی مذاکراتی کمیٹی کے سربراہ محمد عبدالسلام کا کہنا ہے کہ یمن میں عدم استحکام کی صورت میں خطے میں امن قائم نہیں ہوسکتا ہے۔

انہوں نے وضاحت کرتے ہوئے کہا کہ یمن میں امن، بیرونی جارحیت کے خاتمے، بیرونی فوجیوں کے انخلاء، محاصرے کو ختم کرنے اور تمام قیدیوں کو رہا کرنے سے آسکتا ہے۔

محمد عبدالسلام نے مزید کہا کہ یمن میں جارحیت کے مکمل خاتمے اور نقصان کی ادائیگی کے بعد ہی امن کا قیام ممکن ہے۔

انہوں نے کہا کہ کوئی بھی ایسا قدم جو حقیقی امن کی سطح تک نہ پہنچے، بے سود ہے۔

انھوں نے کہا کہ یمنی عوام کو غیرمنصفانہ محاصرے کا سامنا رہا ہے اور ہزاروں ملازمین تنخواہوں کے بغیر کام کر رہے ہیں اور یہ مسئلہ ہر سطح پر پایا جاتا ہے۔

یہ بھی پڑھیں : امریکی صدر جو بائیڈن سے اعلیٰ سعودی حکام کی ملاقاتیں

دوسری جانب یمن کی نیشنل سالویشن حکومت کی قیدیوں سے متعلق کمیٹی کے سربراہ عبدالقادر المرتضی نے کہا ہے کہ سعودی حکومت نے جنگی قیدیوں کے تبادلے سے متعلق دس مقامی سمجھوتوں کو کہ جن پر عید الاضحی کے موقع پرعمل ہونا تھا، شکست سے دوچار کیا ہے۔

انھوں نے کہا کہ جنگی قیدیوں کے تبادلے سے متعلق سمجھوتے کے بارے میں کہ جس پر مارچ میں دستخط ہوئے تھے، مذاکرات میں پیشرفت ابھی پچاس فیصد سے بھی کم ہے اور یمن کے صوبے مآرب میں سعودی اتحاد کی آلہ کار فوجی اس سمجھوتے کی تکمیل میں سب سے بڑی رکاوٹ بنے ہوئے ہیں اور ابھی تک انھوں نے کوئی فہرست پیش نہیں کی ہے۔

یمن کی نیشنل سالویشن حکومت کی جنگی قیدیوں سے متعلق کمیٹی کے سربراہ عبدالقادر المرتضی نے کہا کہ اقوام متحدہ نے مقابل فریق پر کوئی دباؤ نہیں ڈالا ہے اور اس مسئلے پر جو انسان دوستانہ بھی ہے، بہت کم توجہ دی گئی ہے۔

 

متعلقہ مضامین

Back to top button