سعودی عرب

سعودی عرب کی جیلوں میں قید ہیں اہم شیعہ شخصیات

شیعیت نیوز: تازہ رپورٹوں سے پتہ چلتا ہے کہ 20 سعودی شیعہ شخصیات اب بھی سلاخوں کے پیچھے ہیں۔

تازہ ترین اطلاعات اور حالیہ گرفتاریوں کے مطابق اس وقت 20 سعودی شیعہ شخصیات آل سعود کی جیلوں میں قید ہیں۔

فارس نیوز کے مطابق، سعودی شیعہ سماجی کارکنوں کے خلاف گزشتہ ہفتے کی گئی تازہ ترین کارروائیوں اور گرفتاریوں کے مطابق قطیف اور الاحساء صوبوں سے جو مشرقی سعودی عرب میں واقع ہے سے تعلق رکھنے والی 20 شخصیات جیل میں قید ہیں۔

مرآۃ الجزیرہ ویب سائٹ کے مطابق سیکورٹی اہلکاروں نے گزشتہ جمعہ کو صوبہ الاحساء سے تعلق رکھنے والے عالم دین شیخ عبدالمجید بن حجی احمد کے گھر پر چھاپہ مارا تھا اور ان کو گرفتار کر لیا تھا۔

شیعہ عالم کے اہل خانہ کے مطابق، سیکورٹی اہلکاروں نے ان کے گھر پر چھاپہ مارا اور ان کا موبائل فون اور پرسنل کمپیوٹر ضبط کر لیا۔

در ایں اثنا قطیف سے دو دیگر شیعہ نوجوانوں موسیٰ الخنیزی اور حسین رجب کو گرفتار کیا گیا۔

یہ بھی پڑھیں : ہم پومپیو کے خلاف ایران کی دھمکیوں کو سنجیدگی سے لیتے ہیں، امریکی اہلکار

اس کے علاوہ حال ہی میں سعودی یورپی تنظیم برائے انسانی حقوق کے نائب سربراہ عادل السعید کے بھائی شیخ عباس السعید اور سید خضر العوامی پر 2011 کے مظاہروں میں شرکت کے الزام میں خصوصی فوجداری عدالت میں مقدمہ چلایا گیا۔

ان دونوں کو 11 نومبر 2020 کو سعودی فوجیوں نے گھروں پر چھاپے مار کر گرفتار کیا تھا اور اب دو سال کی غیر قانونی حراست کے بعد ان کا ابتدائی ٹرائل جاری ہے۔

دوسری جانب سعودی عرب میں سیاسی قیدیوں پر ہونے والے ظلم و ستم کے بارے میں لرزہ خیز انکشافات ہوئے ہیں۔

برطانوی اخبار دا انڈیپنڈنٹ کے مطابق گرانٹ لیبرٹی ادارے کی رپورٹ سے پتہ چلتا ہے کہ سعودی ولیعہد بن سلمان نے اپنے دور حکومت میں 311 افراد کو اپنے عقیدے کے اظہار کے جرم میں گرفتار کر کے جیلوں میں ڈالا اور گرفتاری کے دوران انہیں شدید جسمانی ایذاؤں اور حتیٰ جنسی تشدد کا نشانہ بنایا گیا۔

انڈیپنڈنٹ اخبار کی رپورٹ کے مطابق گرفتار ہونے والوں میں 22 بچے ہیں کہ جن میں سے 5 کو پھانسی دی گئی، 4 بچے جیل میں سسک سسک کر مر گئے جبکہ 13 کو پھانسی کی سزا کا سامنا ہے۔

بین الاقوامی قانونی ادارے آل سعود حکومت کو حقوق اور آزادی مخالف اقدامات کا ذمہ دار سمجھتے ہیں اور انہوں نے سعودی حکام سے مطالبہ کیاہے کہ وہ اپنے عوام کے خلاف بے بنیاد الزامات عائد کرنے اور انکی بے رحمانہ سرکوبی کی پالیسی کو لگام دیں۔

 

متعلقہ مضامین

Back to top button