مقبوضہ فلسطین

اوقاف کونسل کی مسجد اقصیٰ کے قریب مشکوک کھدائیوں پر سخت تنبیہ

شیعیت نیوز: مقبوضہ بیت المقدس میں اوقاف کونسل نے کچھ عرصے کے لیے مسجد اقصیٰ  کے قرب و جوار میں اسرائیلی نوادرات اتھارٹی اور العاد” سیٹلمنٹ ایسوسی ایشن کی طرف سے کھدائی کی ’’مشتبہ اور مبہم‘‘ کی کارروائیوں کےسنگین نتائج پر خبردار کیا ہے۔ خاص طور پر مسجد اقصی کی بیرونی بنیاد سے متصل جنوبی اور مغربی دیوار کے قریب کی جانے والی مشکوک کھدائیوں پر سخت تنبیہ کی ہے۔

ایک پریس بیان میں اوقاف ، اسلامی امور اور مقدس مقدسات کی ذمہ دار کونسل نے کہا کہ اس نے کچھ عرصے سے مسجد اقصیٰ کی مغربی دیوار کے قریب کی جانے والی کھدائیوں کا پتا چلایا ہے۔ کونسل نے دیکھا کہ دیوار صحن براق  اور اموی محلات کے قریب مزدوروں اور بھاری مشینری جس میں بلڈوزر اور بڑی کھدائی کرنے والی مشینیں شامل ہیں کو استعمال کرکے کھدائی کی گئی۔

اوقاف کونسل کا کہنا ہے کہ مشینیں مٹی نکالتی ہیں اور مسجد کی جنوبی دیوار سے ملحقہ دیواروں میں سوراخ کرتی ہیں اور راہداریاں بناتی ہیں تاکہ کھدائیوں کو مخفی رکھا جا سکے۔

اوقاف کونسل کا کہنا ہے کہ مبصرین نے کئی مہینوں تک اہم آثار قدیمہ کے پتھروں کو مسلسل کچلنے کی نگرانی کی ہے، جو اپنے نشانات چھپانے کے لیے چھوٹے پتھروں کا استعمال کرتے ہیں۔ انہیں کچرے کے طور پر باہر لے جاتے ہیں۔

اوقاف، اسلامی امور اور مقدس مقامات کی کونسل نے ان تاریخی اور مذہبی مقامات سے چھیڑ چھاڑ، توڑ پھوڑ اوران میں تبدیلی  کے نتائج سے خبردار کیا اور مسجد اقصیٰ کے اطراف میں ان مشکوک کھدائیوں کو فوری طور پر روکنے کا مطالبہ کیا۔

یہ بھی پڑھیں : مسلمان ہوں یا عیسائی، سبھی صیہونی مظالم کا شکار ہیں، سربراہ حماس سیاسی بیورو

دوسری جانب اسلامی مزاحمتی تحریک حماس نے قابض اسرائیلی ریاست کی طرف سے بدنیتی پر مبنی نوآبادیاتی منصوبوں کو روکنے اور القدس اور قبلہ اول کے تحفظ کے لیے فوری اقدامات کا مطالبہ کیا ہے۔

حماس کا کہنا ہے کہ القدس اور مسجد اقصیٰ پورے عالم اسلام کے لیے سرخ لکیر ہیں۔ مسجد اقصیٰ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کےسفر معراج کا  مقدس مقام اور مسلمانوں کے لیے قبلہ اول ہے۔

ایک بیان میں حماس نے القدس میں دیوار البراق اور اموی محلات کے علاقوں میں جاری کھدائی کےنتائج کی تمام ذمہ داری صہیونی ریاست پر عائد کی۔

ان کھدائیوں کو مسجد اقصیٰ کی بنیادوں اور دیواروں کے لیے براہ راست خطرہ اور القدس کے اسلامی اور تاریخی شہر کے نشانات کو مٹانے کی کوشش قرار دیا جاتا ہے۔

حماس نے عرب لیگ، اسلامی تعاون کی تنظیم اور مسجد الاقصی کی سرپرستی کرنے والی ہاشمی سلطنت اردن سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ ان مذموم نوآبادیاتی منصوبوں کو روکنے کے لیے فوری کارروائی کریں تاکہ الاقصیٰ کی حفاظت کی جا سکے۔

متعلقہ مضامین

Back to top button