مقبوضہ فلسطین

مسلمان ہوں یا عیسائی، سبھی صیہونی مظالم کا شکار ہیں، سربراہ حماس سیاسی بیورو

شیعیت نیوزـ فلسطین کی اسلامی مزاحمتی تحریک حماس کے سیاسی بیورو کے سربراہ اسماعیل ہنیہ نے جمعے کے روز لبنان کے صدر میشل عون سے ملاقات کی۔

اسماعیل ہنیہ نے ملاقات کے بعد کہا کہ ہم نے اس بات پر زور دیا کہ قابض حکومت فلسطین میں مسلمانوں اور عیسائیوں میں فرق نہیں کرتی، خاص طور پر یروشلم میں۔

المنار کے مطابق، ہنیہ نے مزید کہا کہ ہم نے لبنانی صدر کے ساتھ اپنی یکجہتی کا اظہار کیا اور اسرائیلی دشمن کی طرف سے اس کی سمندری دولت کی چوری کی مخالفت کی، اور ہمیں امید ہے کہ لبنان زیادہ سے زیادہ سلامتی، استحکام اور اتحاد حاصل کرے گا۔

فلسطین کی اسلامی مزاحمتی تحریک حماس کے سیاسی بیورو کے سربراہ اسماعیل ھنیہ گذشتہ منگل کو ایک اعلیٰ سطحی وفد کی سربراہی میں لبنان پہنچے تھے۔

یہ بھی پڑھیں : شیرین ابوعاقلہ ، صیہونی فوجیوں کی فائرنگ سے شہید ہوئی، اقوام متحدہ کا انکشاف

بیروت میں انجام پانے والی اس ملاقات میں تحریک حماس کے سربراہ نے لبنان کے ساتھ یکجہتی اور اس کے بحری ذخائر کو لوٹنے کی مخالف پر زور دیا اور کہا کہ ہم لبنان کے لئے مزید امن و سیکورٹی اور استحکام کے خواہاں ہی

بدھ کو اسماعیل ہنیہ نے لبنان کے مفتی اعظم شیخ عبداللطیف دریان سے بھی ملاقات کی۔ ملاقات کے دوران حماس کے سیاسی بیورو کے سربراہ نے القدس، مسئلہ فلسطین اور اندرون و بیرون ملک فلسطینی عوام کے تئیں مفتی اعظم کے کردار اور عہدوں کی تعریف کی۔

اس سے قبل حماس کے سربراہ نے جمعرات کو حزب اللہ کے سربراہ سید حسن نصراللہ سے ملاقات و گفتگو کی تھی۔ سید حسن نصراللہ اور اسماعیل ہنیہ کے درمیان ہونے والی ملاقات میں علاقے میں استقامت کو درپیش خطرات کا بھی جائزہ لیا گیا۔ اس ملاقات میں فریقین نے مسئلہ فلسطین کی حمایت کے لئے حزب اللہ اور استقامتی گروہوں کے درمیان تعاون کے سلسلے میں بھی صلاح و مشورہ کیا۔

متعلقہ مضامین

Back to top button