دنیا

افغانستان میں شدید زلزلے سے جاں بحق افراد کی تعداد 1000تک پہنچ گئی

شیعیت نیوز: افغانستان میں 6 اعشاریہ 1 شدت کے شدید زلزلے کے نتیجے میں جاں بحق ہونے والے افراد کی تعداد 950 تک پہنچ گئی ہے جبکہ زلزلے کے باعث مختلف واقعات میں 610 افراد زخمی ہو گئے ہیں۔

افغانستان کے ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی کے سربراہ کے مطابق شدید زلزلے سے صوبے ننگرہار اور خوست میں بھی اموات رپورٹ ہوئی ہیں۔ افغانستان میں زلزلے کے جھٹکے کابل، غزنی، پکتیکا، خوست، ننگر ہار اور لغمان میں محسوس کیے گئے۔

اطلاعات کے مطابق زلزلے سے کچے مکانات گر گئے اورزمین میں دراڑیں پڑگئیں۔شدید زلزلے سے اموات میں اضافے کا خدشہ ظاہرکیا گیا ہے۔

ذرائع کے مطابق 6 اعشاریہ 1 شدت کا یہ زلزلہ خوست سے تقریباً 44 کلومیٹر کے فاصلے پر 51 کلو میٹر کی گہرائی میں آیا تھا۔

افغانستان میں گزشتہ شب زلزلے کے پیش نظر طالبان رہنما ملا ھبت اللہ نے عالمی برادری اور انسانی حقوق کی علمبردار تنظیموں سے افغان عوام کی ہر ممکن مدد کرنے کی اپیل کی ہے۔

طالبان حکومت کے ترجمان بلال کریمی نے ٹویٹر پر ایک بیان میں کہا ہے کہ ہم عالمی برادری اور انسان دوست تنظیموں سے اپیل کرتے ہیں کہ وہ اس حادثے کے متاثرین کی ہر ممکن مدد کریں۔

یہ بھی پڑھیں : حزب اللہ کے پرچم کو اُتارنے کی خاطر صیہونی فوجیوں کی لبنانی سرحد پر دراندازی

دوسری جانب افغانستان کے آٹھ صوبوں میں سیلاب سے کم از کم 10 افراد ہلاک اور 500 مکانات تباہ ہو گئے ہیں۔

ڈیزاسٹر مینجمنٹ میں حکومت کے نمائندے مولوی شرف الدین مسلم نے کہا کہ 8 صوبوں میں حالیہ سیلاب سے 10 افراد ہلاک اور 2 زخمی ہوئے ہیں اور 500 مکانات اور دسیوں کلومیٹر سڑکیں تباہ ہو گئی ہیں۔

انہوں نے مزید کہا: "اس کے علاوہ، 3,500 ہیکٹر فصلیں تباہ ہو گئی ہیں اور 1,000 مویشی ضائع ہو گئے ہیں۔”

تخار میں مقامی حکام کا یہ بھی کہنا ہے کہ چھ شہروں میں سیلاب نے درجنوں مکانات اور سیکڑوں ہیکٹر کھیتوں کو تباہ کر دیا ہے اور متاثرہ خاندان فوری مدد کے لیے پکار رہے ہیں۔

تخار کے انفارمیشن اینڈ کلچر کے ڈائریکٹر انصار اللہ انصاری نے بدھ کے روز کہا: "کوکچے سے آگے کے شہروں میں گزشتہ دو دنوں سے آنے والے سیلاب کے نتیجے میں درجنوں مکانات اور سیکڑوں ہیکٹر زرعی اراضی تباہ ہو گئی ہے اور لوگوں کو بھاری مالی نقصان ہوا ہے۔

دریں اثنا، تخار ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی کے حکام کا کہنا ہے کہ انہوں نے واقعات کی تحقیقات اور زخمیوں کی شناخت کے لیے ایک ٹیم بھیجی ہے۔

غربت اور بے روزگاری کے علاوہ افغانستان میں قدرتی آفات جیسے زلزلے، سیلاب، سونامی اور برفانی تودے سے لوگوں کو شدید انسانی اور مالی نقصان ہوتا ہے۔

متعلقہ مضامین

Back to top button