مقبوضہ فلسطین

اسرائیلی حکام نے القدس میں دو مکانات اور تجارتی تنصیبات مسمار کردیں

شیعیت نیوز: قابض اسرائیلی فوج نے مقبوضہ بیت المقدس کے الگ الگ علاقوں میں دو مکانات اور تجارتی تنصیبات کو مسمار کر دیا۔ دوسری طرف مسجد الاقصیٰ کے دفاع پر عکرمہ صبری کی تاکید کی۔

مقامی ذرائع نے اطلاع دی ہے کہ قابض اسرائیلی فوج نےمقبوضہ بیت المقدس کے شمال میں بیت حنینا قصبے میں الجعبری خاندان کے ایک مکان کو مسمار کر دیا۔

اس میں کہا گیا ہے کہ قابض اسرائیلی فوج نے بیت حنینا کے علاقے ’’تل الفور‘‘ پر دھاوا بولا اور الجعبری خاندان سے تعلق رکھنے والے ایک مکان کو مسمار کرنے کی کارروائی کی۔

قابض اسرائیلی فوج نے مقبوضہ بیت المقدس کے شمال مغرب میں الجیب قصبے میں تجارتی تنصیبات کو مسمار کر دیا اور اس کے نوجوان مالک موسیٰ مصطفیٰ پر جرمانہ عائد کیا۔

قابض اسرائیلی حکام نےربایعہ خاندان کے مکان کو کردیا۔ اس مکان میں چار بچوں سمیت خداندان کے دیگر افراد آباد تھے۔

بیت المقدسی محمود ربایعہ کا بیٹا، ان کی اہلیہ اور ان کے دو بچے اس گھر میں رہتے ہیں جو 7 سال قبل تعمیر کیا گیا تھا۔ خاندان گھر کے اندر سے قیمتی سامان بھی نہیں نکال پایا۔ قابض اسرائیلی فوج نے سامان سے مکان کو ملبے کے ڈھیر میں تبدیل کردیا۔

یہ بھی پڑھیں : عدم شواہد کے باوجود اسرائیلی عدالت نے امدادی کارکن محمد الحلبی کو مجرم قرار دیدیا

دوسری جانب مسجدالاقصیٰ کے خطیب نے کہا ہے کہ صیہونی حکومت اپنے مذموم عزائم میں ہرگز کامیاب نہیں ہوگی اور ملت فلسطین غاصب صیہونیوں کو مسجدالاقصیٰ پر جارحیت کی اجازت نہیں دے گی۔

فلسطین کے انفارمیشن سینٹر کی رپورٹ کے مطابق مسجدالاقصیٰ کے خطیب شیخ عکرمہ صبری نے کہا ہے کہ غاصب صیہونی حکومت نے فلسطینیوں کو گھر چھوڑ کر چلے جانے پر مجبور کرنے کی جو پالیسی اختیار کر رکھی ہے اس کی دنیا میں کہیں کوئی مثال نہیں ملتی اور ظالمانہ اقدامات سے صیہونی غاصبوں کو مسجدالاقصیٰ میں کوئی حق حاصل نہیں ہوگا۔

عکرمہ صبری نے کہا کہ ملت فلسطین اس مسجد کا ایک حصہ الگ کئے جانے اور اس پر غاصبوں کے قبضے کی ہرگز اجازت نہیں دے گی۔

مسجدالاقصیٰ کے خطیب نے زور دے کر کہا کہ فلسطین، آئندہ جمعے کو مسجدالاقصی کی حفاظت اور وہاں زیادہ سے زیادہ فلسطینیوں کی موجودگی کا مطالبہ کرتا ہے۔

شیخ عکرمہ صبری نے اس سے قبل بھی خبردار کیا تھا کہ بیت المقدس شہر اور مسجدالاقصیٰ ایک فوجی چھاؤنی میں تبدیل ہوگئی ہے اور اس کا مطلب یہ ہے کہ اسرائیل نہایت خاموشی سے شہر بیت المقدس کو یہودی رنگ دینے اور مسجدالاقصیٰ پرقبضہ کرنے کا خواب دیکھ رہا ہے۔

خطیب مسجدالاقصیٰ نے اس بات پر تاکید کرتے ہوئے کہ اس طرح کے حملوں سے انھیں کچھ حاصل نہیں ہوگا، کہا کہ مسجدالاقصیٰ اور مشرقی بیت المقدس میں اسرائیل کے اقدامات دہشت گردانہ اور وحشیانہ اقدامات ہیں جو بین الاقوامی اور انساندوستانہ قوانین کے منافی ہے۔

متعلقہ مضامین

Back to top button