یمن

انصار اللہ کی جانب سے یمن میں جنگ بندی کے معاہدے میں دو ماہ کی توسیع

شیعیت نیوز: اس سے پہلے کہ یمن میں اقوام متحدہ کے خصوصی ایلچی جنگ بندی کے معاہدے میں توسیع کا اعلان کرتے، یمن کی مقاومتی تحریک انصار اللہ کے ترجمان نے اس معاہدے کی تفصیلات جاری کی ہیں۔

فارس نیوز کے مطابق، انصار اللہ یمن کے ترجمان اور صنعاء کی مذاکراتی کمیٹی کے سربراہ محمد عبد السلام نے کل شام جنگ بندی کے معاہدے میں توسیع کے حوالے سے ایک بیان جاری کیا ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ اقوام متحدہ اور دوسرے اسٹیک ہولڈرز کے ساتھ طویل گفتگو اور اقوام متحدہ کی جانب سے یمن کی سپریم پولیٹیکل کونسل کو پیغام بھیجنے کے بعد انسانی ہمدردی کی بنیاد پر جنگ بندی کے معاہدے میں دو ماہ کی توسیع کر دی گئی ہے۔

انصار اللہ کے ترجمان نے جنگ بندی میں توسیع کی وجہ کے بارے میں کہا کہ بشرطیکہ جو کام پچھلے دو مہینوں میں مکمل نہیں ہوئے، وہ مکمل ہو جائیں اور اہم نکتہ یہ ہے کہ دوسرا فریق انسانی صورتحال کا جامع جائزہ لینے کے لیے اپنی ذمہ داریوں پر کس حد تک عمل پیرا ہے۔

یہ بھی پڑھیں : سعودی اتحاد جنگ بندی سے غلط فائدہ اٹھانے کی کوشش کر رہا ہے، ناصر العاطفی

یمن کے لیے اقوام متحدہ کے ایلچی ہانس گرینڈ برگ نے گذشتہ دوپہر اعلان کیا کہ یمنی فریقین نے معاہدے کی اصل شرائط پر اتفاق کیا ہے اور اسی وجہ سے جنگ بندی میں مزید دو ماہ کی توسیع کی جائے گی۔

یاد رہے کہ 2 اپریل کو اقوام متحدہ کے ایلچی نے یمن میں دو ماہ کی جنگ بندی کے آغاز کا اعلان کیا، جس کی رو سے زمینی، بحری اور فضائی حملوں کا مکمل خاتمہ، الحدیدہ بندرگاہوں میں ایندھن لے جانے والے 18 بحری جہازوں کو داخلے کی سہولت فراہم کرنا اور صنعاء ہوائی اڈے سے مقررہ مقامات تک ہفتہ وار پروازوں کو آنے اور جانے کی اجازت دینا شامل ہے۔

سعودی عرب نے امریکی حمایت یافتہ عرب اتحاد کی سربراہی کرتے ہوئے یمن کے خلاف مارچ 2015ء سے فوجی جارحیت کا آغاز کیا اور مستعفی یمنی صدر کو واپس لانے کی خاطر یمن کی زمینی، فضائی اور سمندری ناکہ بندی کر دی۔

متعلقہ مضامین

Back to top button