یمن

یمن کی تقسیم کی بیرونی سازش کبھی کامیاب نہیں ہو گی، سربراہ مہدی المشاط

شیعیت نیوز: یمن کی اعلی سیاسی کونسل کے سربراہ مہدی المشاط نے کہا ہے کہ یمن کی تقسیم کی بیرونی سازش کبھی کامیاب نہیں ہو گی۔

فارس خبر رساں ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق یمن کی اعلی سیاسی کونسل کے سربراہ مہدی المشاط نے یمنی اتحاد کی سالگرہ کی مناسبت سے ایک بیان میں کہا ہے کہ متحدہ یمن کی سالگرہ کا جشن اس بات کے مترادف ہے کہ یمن کی تقسیم کے سارے بیرونی سازش اور منصوبے شکست سے دوچار ہوں گی۔

انھوں نے کہا کہ عوام ہی یمنی اتحاد کا باعث ہیں اور وہ کبھی تسلیم نہیں ہوں گے۔ مہدی المشاط نے کہا کہ دشمن کے سارے اندازے غلط ثابت ہوئے ہیں اور امریکہ کی حمایت سے دشمن ممالک یمن کو مسلسل جارحیت کا نشانہ بنا رہے ہیں اس لئے جنگ کے خاتمے کا ابھی کوئی تصور نہیں کیا جا سکتا۔

سربراہ مہدی المشاط نے کہا کہ یمنی عوام کو جنگ اور جنگ بندی میں کوئی فرق محسوس نہیں ہو رہا ہے اس لئے کہ جارح ممالک اپنی جارحیت سے باز نہیں آرہے ہیں۔

واضح رہے کہ یمن میں دو اپریل کو جنگ بندی کا اعلان کیا گیا تھا جس پر سعودی اتحاد نے کبھی عمل نہیں کیا اور جنگ بندی کی خلاف ورزی جاری رکھی ہے۔

یہ بھی پڑھیں : سعودی دشمن کے ساتھ جنگ شدت اختیار کر گئی ہے، یمنی وزیر دفاع

دوسری جانب یمنی حکام نے اقوام متحدہ کے خصوصی نمائندے کی جانب سے دومہینے کی جنگ بندی کے اعلان کا خیرمقدم کرتے ہوئے یاد دلایا ہے کہ جب تک فریق مقابل جنگ بندی کی پابندی کرتا رہے گا اس وقت تک یمنی بھی فوجی کارروائیاں روکے رکھیں گے اور اس کی پابندی کریں گے۔

یمنیوں کے اعلان کے مطابق یہ جنگ بندی فوجی کارروائیاں روکنے ، پروازوں کے لئے صنعا انٹرنیشنل ایر پورٹ کھولنے اورایندھن کے حامل بحری جہازوں کے لئے الحدیدہ بندرگاہوں کو کھولنے پر مشتمل ہے۔

سعودی عرب، امریکہ متحدہ عرب امارات اور چند دیگر ممالک کی مدد وحمایت سے مارچ دوہزار پندرہ سے یمن کے خلاف فوجی جارحیت کے ساتھ ہی اس ملک کا بری، بحری اور فضائی محاصرہ بھی کئے ہوئے ہے۔ یمن میں سعودی عرب اور اس کے اتحادیوں کی جنگ و جارحیت کے باعث اب تک لاکھوں یمنی شہید اور زخمی ہوچکے ہیں جبکہ چالیس لاکھ سے زیادہ بےگھر اور دربدر ہو چکے ہیں۔

سعودی عرب اور اس کے اتحادیوں کی جارحیت، وحشیانہ حملوں اور بمباری کے باعث یمن کی پچاسی فیصد سے زیادہ بنیادی تنصیبات تباہ ہوچکی ہیں اور اس ملک کو غذاؤں اور دواؤں کی شدید قلت کا سامنا ہے۔

اقوام متحدہ کے اعلان کے مطابق یمن کو دنیا کے بدترین انسانی بحران کا سامنا ہے اور اس وقت اس ملک کی اسّی فیصد سے زیادہ آبادی کو بنیادی ضرورت کی چیزیں میسر نہیں ہیں ۔

متعلقہ مضامین

Back to top button