یمن

یمن کی اعلی سیاسی کونسل کا اقوام متحدہ کی درخواست پر جنگ بندی پر غور

شیعیت نیوز: یمن کی اعلی سیاسی کونسل نے اعلان کیا ہے کہ اقوام متحدہ اور سعودی اتحاد کی جانب سے کی جانے والی خلاف ورزیوں کی بنا پر یمن میں جنگ بندی کی مدت میں توسیع کے لئے اقوام متحدہ کی درخواست پر غور کیا جا رہا ہے۔

فارس خبر رساں ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق یمن کی اعلی سیاسی کونسل نے سعودی اتحاد کے ساتھ جنگ بندی کے مسئلے پر اپنے ردعمل کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ جنگ بندی کے سلسلے میں حالات و تقاضوں اور اسی طرح اس بات کو مد نظ رکھا جائے گا کہ سعودی اتحاد نے جنگ بندی پر کس حد تک عمل کیا ہے جبکہ تعز سمیت تمام صوبوں کے راستے کھولے جانے کو جنگ بندی کی شرطوں میں اولویت حاصل ہو گی تاکہ عوام کے مسائل و مشکلات میں کچھ کمی واقع ہو سکے۔

یمن کی اعلی سیاسی کونسل نے اقوام متحدہ اور سعودی اتحاد کی کہ جس نے تیل و گیس کی دولت و ثروت اور بندرگاہوں سے حاصل ہونے والی آمدنی کو اپنے کنٹرول میں لے رکھا ہے اور اسی طرح بینکنگ امور کے پیش نظر ان کی یہ ذمہ داری ہے کہ تمام سرکاری ملازمین کی تنخواہیں اور بقایاجات ادا کریں اور اس بات کی ضمانت دیں کہ وہ اپنے اس فریضے پر آئندہ بھی عمل کرتے رہیں گے اور یہ انسان دوستانہ بنیادوں پر بھی ضروری ہے کہ یہ کام انجام دیا جائے۔

یہ بھی پڑھیں : حماس کاابو عاقلہ کے قتل کی تحقیقات کے لیےخود مختار بین الاقوامی کمیشن کے قیام کا مطالبہ

یمن کی اعلی سیاسی کونسل، سعودی اتحاد کی جانب سے بحری جہازوں کو بندرگاہ تک پہنچنے سے روکنے اوربروقت پروازیں انجام نہ دینے اور اقوام متحدہ کی جانب سے فرائض کی انجام دہی میں لیت و لعل کو قابل مذمت سمجھتی ہے۔

یمن کی اعلی سیاسی کونسل نے یہ بھی کہا کہ بحری جہازوں کی بندرگاہوں تک پہنچنے میں مزاحمت اور اسی طرح پروازوں کی عدم انجام دہی کے تاوان کی عدم ادائیگی سے اقوام متحدہ اور اس عالمی ادارے کے خصوصی ایلچی کی پوزیشن متاثرہوتی ہے۔

المسیرہ کی رپورٹ کے مطابق یمن کی قومی حکومت کے اعلی مذاکرات کار محمد عبد السلام نے جمعرات کے روز کہا ہے کہ جنگ بندی کی شرطوں کی شقوں میں صنعا ایرپورٹ کے لئے ہفتے میں دو پروازوں اور اسی طرح عمان و قاہرہ کے لئے انجام پانے والی پروازوں پر تاکید کی گئی ہے جبکہ سعودی اتحاد میں شامل جارح ممالک کی جانب سے اس کی کوئی پابندی نہیں کی گئی ہے۔

انھوں نے کہا کہ سعودی اتحاد کو جنگ بندی کی شقوں پر عمل کرنا ہو گا اور ماضی میں جو کچھ نہیں کیا گیا ہے اس کی بھی تلافی کرنا ہو گی۔

یمن کے امور میں اقوام متحدہ کے خصوصی ایلچی ہینس گرونڈ برگ نے کہا ہے کہ یمن میں جنگ بندی جاری رکھنے کے لئے مذاکرات جاری ہیں اور تمام فریقوں کو یمن میں جنگ بندی کے فوائد کو سمجھنا ہو گا۔ ان کے اس بیان کے برخلاف پریس ذرائع نے اعلان کیا ہے کہ سعودی اتحاد نے گذشتہ چوبیس گھنٹے کے دوران یمن میں جنگ بندی کی ایک سو سترہ بار خلاف ورزی کی ہے۔

متعلقہ مضامین

Back to top button