دنیا

بین الاقوامی میڈیا تنظیموں کا اسرائیل پر صحافی ابو عاقلہ کے ’دانستہ قتل‘ کا الزام

شیعیت نیوز: بدھ کے روز اسرائیلی فوج کے ہاتھوں فلسطینی خاتون صحافی ابو عاقلہ کے وحشیانہ قتل پرعالمی سطح پر شدید رد عمل جاری ہے۔

دُنیا کے کئی ممالک میں کام کرنے والی بین الاقوامی میڈیا تنظیموں نے قابض اسرائیلی فوج پر صحافی ابو عاقلہ کو جان بوجھ کر قتل کرنے کا الزام عائد کیا ہے۔

ایک مشترکہ بیان میں ہیٹی، کیریبین، ارجنٹائن، برازیل، امریکا، کولمبیا، چلی، گھانا، بولیویا، بھارت، جنوبی افریقہ اور ہونڈوراس کی 28 میڈیا تنظیموں نے اسرائیلی گولیوں سے صحافی ابو عاقلہ کے قتل کی مذمت کی ہے۔

ابلاغی اداروں کی طرف سے دستخط سے جاری کردہ بیان میں کہا گیا ہے کہ ’’ہم دُنیا بھرسے ترقی پسند اخباری اداروں کی طرف سے قابض اسرائیلی افواج کے ہاتھوں ہماری ساتھی شیریں ابو عاقلہ کے وحشیانہ قتل کی مذمت کرتے ہیں۔‘‘

انہوں نے اسرائیلی حکام اور بڑے اسرائیلی میڈیا اداروں کی طرف سے شائع کی جانے والی خبروں کی مذمت کی جو صحافیہ کے قتل کی ذمہ داری اسرائیلی افواج سے ہٹانے کی کوشش کر رہے ہیں۔ ابلاغی اداروں نےاسرائیلی میڈیا کے بیانات کو ’’غیر ذمہ دارانہ‘‘ قرار دیا۔

بیان میں صحافی یاسر مرتجی کے قتل کا ذکر کیا گیا جنہیں 7 اپریل 2018 کو غزہ کی پٹی میں حق واپسی مارچ کی کوریج کے دوران گولیاں مار کرشہید کیا گیا تھا۔

ان کی اس بے دردانہ شہادت پر فلسطینی و انسانی حقوق کی تنظیموں اور ایران سمیت بعض ملکوں کی طرف سے سخت رد عمل سامنے آیا ہے۔

یہ بھی پڑھیں : شہید ابو عاقلہ کا قتل اسرائیلی جرائم کی تاریخ میں گھناؤنا جرم ہے، اسماعیل ھنیہ

دوسری جانب اقوام متحدہ کی انسانی حقوق کونسل نے فلسطین میں الجزیرہ ٹی وی چینل کی نامہ نگار کی صیہونی دہشت گردوں کے ہاتھوں قتل کی فوری تحقیقات کرانے کا مطالبہ کیا ہے۔

اقوام متحدہ کی انسانی حقوق کونسل نے ایک بیان میں الجزیرہ کی فلسطینی نامہ نگار شیرین ابو عاقلہ کے قتل کی فورا آزاد تحقیقات ہونے کا مطالبہ کیا ہے۔ بیان میں آیا ہے کہ سزا سے بچ نکلنے کے معاملے کو لگام لگنی چاہیئے۔

قابل ذکر ہے کہ بدھ کے روز الجزیرہ ٹی وی چینل کی نامہ نگار شیرین ابو عاقلہ مقبوضہ مغربی اردن میں واقع جنین پناہ گزین کیمپ پر صیہونی دہشت گردوں کے حملے کی رپورٹنگ کر رہی تھیں کہ اچانک اُن پر صیہونیوں نے فائرنگ کر دی۔ اطلاعات کے مطابق گولی اُن کے چہرے پر لگی جس کے باعث وہ موقع پر ہی دم توڑ گئیں۔ باوجود اس کے کہ وہ پریس جیکٹ پہنے ہوئے تھیں، صیہونی دہشت گردوں نے ان کو نشانہ بنایا۔

متعلقہ مضامین

Back to top button