اہم ترین خبریںمقبوضہ فلسطین

شہید ابو عاقلہ کا قتل اسرائیلی جرائم کی تاریخ میں گھناؤنا جرم ہے، اسماعیل ھنیہ

شیعیت نیوز: اسلامی مزاحمتی تحریک حماس کے سیاسی شعبے کے سربراہ اسماعیل ھنیہ نے فلسطین میں الجزیرہ کے دفتر کے ڈائریکٹر ولید العمری کو فون کر کے صحافی شہید ابو عاقلہ کی شہادت پر ان سے تعزیت کا اظہار کیا۔

انہوں نے کہا کہ ابو عاقلہ کی شہادت کا وحشیانہ واقعہ معاصر تاریخ میں اسرائیلی ریاست کے گھناؤنے جرائم میں سے ایک اور ناقابل معافی جرم ہے۔

اسماعیل ھنیہ نے ایک پریس بیان میں کہا کہ شہید ابو عاقلہ اپنی زندگی میں اسرائیلی ریاست کے گھناؤنے جرائم کی گواہ رہیں اور خود بھی ان بھیانک جرم کا شکار ہوئیں۔

انہوں نے مزید کہا کہ ’’شیرین ابو عقالہ فلسطینیوں کی ایک نسل کی یاد میں کندہ رہے گا جو فلسطین کی سرزمین سے غاصب کو شکست دینے تک سفر جاری رکھے گی۔‘‘

حماس کے سربراہ نے زور دے کر کہا کہ فلسطینی میڈیا اور صحافی برادری قوم کے حقیقی محافظ ہیں اور صحافی ابو عاقلہ کا مشن جاری رکھیں گے۔ شیرین فلسطینی قوم کی آزادی کے لیے جانوں کے نذرانے پیش کرنے والے صحافیوں میں شامل ہوگئی ہیں۔ اس نے اپنی جان کی قربانی دے کر دشمن پر واضح کردیا ہے کہ۔ ہماری اواز تمہاری گولیوں سے زیادہ مضبوط ہے۔

یہ بھی پڑھیں : شیرین ابو عاقلہ کے قتل کا ذمہ دار اسرائیل ہے، امریکی ارکان کانگریس

دوسری جانب فلسطینی تنظيم حماس کے سیاسی شعبہ کے نائب سربراہ صالح العاروری نے کہا ہے کہ غاصب صہیونی حکومت پر صحافی شیریں ابو عاقلہ کوبہیمانہ طور پر قتل کرنے کا مقدمہ چلنا چاہیے۔

اطلاعات کے مطابق حماس کے رہنما نے فلسطینی صحافی شیریں ابو عاقلہ کو شہید کرنے پر اسرائیلی حکومت کے خلاف مقدمہ قائم کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔

صالح العاروری نے کہا کہ شہیدہ ابو عاقلہ ہیرو ہیں اس نے فلسطین کی آزادی کی خاطر سخت شرائط کا مقابلہ کرتے ہوئے اپنی جان قربان کردی۔ وہ اسرائیل کے خلاف استقامت کے مظاہر میں سے ایک مظہر ہیں۔ ابو عاقلہ کی شہادت سے ظاہر ہوتا ہے کہ اسرائيل کا زوال اور خاتمہ قریب پہنچ گيا ہے۔

انھوں نے کہا کہ شیریں ابو عاقلہ کی شہادت سے فلسطینی مزاحمت مزید مضبوط ہوگئی ہے اور اسرائیل کے خلاف فلسطینیوں کی جد و جہد کا سلسلہ جاری رہےگا۔

 

متعلقہ مضامین

Back to top button