بھارتی قابض فوج کی ریاستی دہشت گردی میں 3 کشمیری نوجوان شہید

شیعیت نیوز: مقبوضہ کشمیر میں بھارتی فوج کی جارحیت میں مزید 3 نوجوان شہید ہوگئے۔ کشمیر میڈیا سروس کے مطابق جنت نظیر وادی کے ضلع اسلام آباد میں بھارتی قابض فوج نے داخلی اور خارجی راستوں کو بند کرکے سرچ آپریشن کیا جس کے دوران بزرگوں اور بچوں کو بھی تشدد کا نشانہ بنایا گیا۔
بھارتی قابض فوج نے نام نہاد سرچ آپریشن کے بہانے ایک گھر پر اندھا دھند فائرنگ کردی جس کے نتیجے میں 3 کشمیری نوجوان شہید ہوگئے۔ شہید ہونے والے نوجوان نہتے تھے اور مقامی کالج میں پڑھتے تھے۔
بھارت نواز کٹھ پتلی انتظامیہ نے نوجوانوں کو عسکریت پسند ثابت کرنے کی کوشش کی تاہم اہل خانہ اور علاقہ مکینوں نے جھوٹ کو بے نقاب کر دیا اور لاشوں کو سڑک پر رکھ کر شدید احتجاج کیا۔
دوسری جانب متعصب مودی سرکار نے مقبوضہ کشمیر کی خصوصی حیثیت ختم کرنے اور وفاقی اکائی میں شامل کرنے کے بعد اب اپنی مرضی کی حلقہ بندیاں بھی کرلیں تاکہ الیکشن میں اپنی جماعت کو بآسانی جیتوا سکیں۔
یہ بھی پڑھیں : ٹرمپ نےسردار قاسم سلیمانی کو کیوں شہید کروایا؟سابق امریکی وزیر دفاع مارک ایسپر نےسچ بتادیا
دوسری جانب بھارت کی ریاست راجستھان کے شہر جودھ پور میں فرقہ وارانہ فساد کے بعد کشیدگی بدستور برقرار ہے ۔
راجستھان پولیس کے مطابق جمعے کو جودھ پور کے دس تھانوں کے علاقوں میں نافذ کرفیو میں چوتھے دن بھی دو گھنٹے کی نرمی کی گئی۔
اس دوران لوگ ضروری خریداری کے لیے گھروں سے نکلے جن میں دودھ ، سبزی، پھل اور کریانہ کا سامان شامل تھا اور تیزی سے خریداری کرتے نظر آئے۔ کریانہ کی دکانوں پر لوگوں کا ہجوم زیادہ دیکھا گیا۔
جودھ پور شہر میں امن و امان برقرار رکھنے کے لیے پولیس کی بھاری نفری تعینات کی گئی ہے اور حالات قابو میں بتائے جاتے ہیں۔ اس دوران کہیں سے کوئی ناخوشگوار خبر موصول نہیں ہوئی ہے لیکن بتایا جاتا ہے کہ کشیدگی برقرار ہے۔
اگرچہ ضروری خدمات اور بورڈ کے امتحانات میں شرکت کرنے والے طلباء کو کرفیو کے دوران استثنیٰ دیا گیا ہے، تاہم شہر میں انٹرنیٹ سروس چوتھے روز بھی معطل رہی۔
پولیس کا کہنا ہے کہ شہر میں اضافی پولیس اہلکار تعینات کیے گئے ہیں تاکہ نرمی کے دوران زیادہ ہجوم سے بچا جا سکے۔
اب تک کرفیو سے متاثرہ علاقوں میں دو سو سے زیادہ لوگوں کو گرفتار کیا گیا ہے۔
قابل ذکر ہے کہ ہندوستان کی ریاست راجستھان دو مئی کی رات جلوری گیٹ چوراہے پر جھنڈا لگانے کو لے کر جھگڑے کے بعد پتھراؤ کیا گیا اور اگلے دن تین مئی کو بھی پتھراؤ اور توڑ پھوڑ کی گئی جس کے بعد شہر کے دس تھانوں کے علاقوں میں کرفیو نافذ کر دیا گیا۔