یمن

ایک مریض کو بھی علاج کے لئے بیرون ملک نہیں بھیجا جا سکا، طہ متوکل

شیعیت نیوز: یمن کے وزیرصحت طہ متوکل نے کہا ہے کہ جارح سعودی اتحاد کی جانب سے صنعا ایئرپورٹ کو کھولنے میں ٹال مٹول سے کام لینے کے باعث اب تک ایک یمنی مریض بھی علاج کے لئے باہر نہیں جا سکا ہے۔

المسیرہ ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق یمن کی قومی حکومت کے وزیرصحت طہ متوکل نے کہا ہے کہ جنگ بندی پرعمل درآمد کو دوہفتے گزرنے کے باوجود اب تک ایک یمنی مریض بھی علاج کے لئے بیرون ملک نہیں جا سکا ہے۔ انھوں نے کہا کہ جارج اتحاد صنعا ایئرپورٹ کھولنے میں بدستورٹال مٹول سے کام لے رہا ہے۔

یمن کے وزیرصحت نے کہا کہ جارح سعودی اتحاد یمن کے لئے ایندھن اور دیگرطبی سازوسامان کے حامل بحری جہازوں کو ساحل تک پہنچنے نہیں دیتا جس کے سبب یمنی اسپتالوں میں دواؤں اور طبی وسائل کی کمی مسلسل جاری ہے۔ طہ متوکل نے کہا کہ جارح سعودی اتحاد کے محاصرے کا مقصد ان اسپتالوں اورطبی مراکز کی خدمات میں خلل ڈالنا ہے جوجارحیت و محاصرے کے دوران بھی اپنا کام جاری رکھے ہوئے تھے۔

یمن کے وزیرصحت طہ متوکل نے کہا کہ یمن پرحملوں اور محاصرے کے نتیجے میں اب تک پانچ سو پچیس اسپتال اور طبی مراکز پوری طرح تباہ ہوچکے ہیں جبکہ اٹھانوے فیصد میڈیکل آلات اور طبی ساز و سامان فرسودہ اور بےکار ہوچکے ہیں ۔

یہ بھی پڑھیں : اسلام کی بقا صبر، صلح و صفائی، امن و آشتی اور پیار و اخوت میں ہے، علامہ شیخ محسن علی نجفی

درایں اثنا یمن کی قومی حکومت کی مذاکراتی ٹیم کے سربراہ محمد عبدالسلام نے جنگ بندی کے سلسلے میں سعودی اتحاد کی عیاری اور ریاکاری پرسخت تنقید کرتے ہوئے کہا کہ سعودی اتحاد ایندھن کے حامل جہازوں کوالحدیدہ بندرگاہ کے ساحلوں تک نہیں پہنچنے دے رہا ہے اور جنگ بندی کی خلاف ورزی کررہا ہے۔

عبدالسلام نے کہا کہ جب سے دومہینے کی جنگ بندی شروع ہوئی ہے اس وقت سے سعودی اتحاد نے کسی بھی طیارے کو صنعا ایئرپورٹ پراترنے کی اجازت نہیں دی ہے۔ یمن کی مرکزی حکومت کی مذاکراتی ٹیم کے سربراہ نے سعودی اتحاد کی جاسوسی پروازوں اور مآرب میں اس اتحاد کے زرخرید ایجنٹوں کے اقدامات کی جانب بھی اشارہ کیا اور کہا کہ سعودی اتحاد یمن کے خلاف جاسوسی کی پروازیں جاری رکھے ہوئے ہے اور مآرب میں اس کے زرخرید ایجنٹ جنگ بندی کی مسلسل خلاف ورزی کررہے ہیں ۔

اس سے قبل یمن کی قومی حکومت کے ترجمان ضیف اللہ شامی نے کہا تھا کہ اب تک جنگ بندی کی علامتیں ظاہرنہیں ہوئی ہیں اوراس کے ساتھ ہی بحیرہ احمر میں امریکی اقدامات اس جنگ بندی پرعمل درآمد نہ ہونے کا ثبوت ہیں ۔ الشامی نے سعودی اتحاد کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ یمنی افواج پوری طرح الرٹ ہیں اورانگلیاں ٹرائیگرپرہیں لہذا اپنے عہدوپیمان پرعمل کرو یا عہد شکنی کرنے والوں کو سزا دو ۔

صنعا حکومت کے سیاسی و عسکری حکام نے جنگ بندی قبول کرنے سے پہلے بارہا اعلان کیا تھا کہ ایسی کسی جنگ بندی کی کوئی حیثیت نہیں ہوگی جس میں محاصرے کا خاتمہ شامل نہ ہو اورایسی جنگ بندی جارحیت کا تسلسل شمار ہوگی۔

واضح رہے کہ یمن میں جنگ بندی پرعمل درآمد دواپریل سے شروع ہوئی تاہم جارج سعودی اتحاد ہرروز اس کی خلا ف ورزی کرتا ہے۔

متعلقہ مضامین

Back to top button