اہم ترین خبریںپاکستان

آج ایسی امپورٹڈ حکومت ہم پر مسلط کر دی گئی ہے جو خود کو امریکہ کی غلام کہتے ہوئے فخر محسوس کرتی ہے،علامہ راجہ ناصرعباس

انہوں نے کہا کہ ارض پاک کے بائیس کروڑ عوام نے "امریکہ کا جو یار ہے غدار ہے غدار ہے" کا نعرہ لگا کر امریکہ سے اپنی نفرت کا برملا اظہار کر دیا ہے

شیعیت نیوز: مجلس وحدت مسلمین کراچی ڈویژن کی جانب سے دیے گئے افطار ڈنر سے خطابات کرتے ہوئے ایم ڈبلیو ایم کے سربراہ علامہ راجہ ناصر عباس جعفری نے کہا ہے کہ غیرت مند قوموں کے ساتھ ٹکرا کر دنیا کی کوئی بھی طاقت فتح مند نہیں ہو سکتی۔ اگر ہم ایک قوم بن جائیں تو عالمی استکباری قوتوں کے گھمنڈ کو شکست فاش میں بدل سکتے ہیں۔مشرق وسطی میں گریٹر اسرائیل کا امریکی منصوبہ ناکام ہو چکا ہے۔لبنان ،شام ،افغانستان اور عراق سمیت امریکہ نے جہاں جہاں پیش قدمی کی اسے ذلت و رسوائی کا سامنا کرنا پڑا۔پاکستان ایشیا کا دل ہے۔پاکستان کی ترقی و استحکام امریکہ کے لیے ناقابل برداشت ہے۔اس ہی نےپاکستان کے عوامی رہنماذوالفقار علی بھٹو اور محترمہ بے نظیر بھٹو کو شہید کرایا۔امریکہ ہر اس پاکستانی حکمران کا روز اول سے مخالف ہے جو اس عالمی دہشت گرد کی آنکھوں میں آنکھیں ڈال کر بات کرنے کا حوالہ رکھتا ہے۔

انہوں نے کہا کہ ارض پاک کے بائیس کروڑ عوام نے "امریکہ کا جو یار ہے غدار ہے غدار ہے” کا نعرہ لگا کر امریکہ سے اپنی نفرت کا برملا اظہار کر دیا ہے۔ہمیں امریکہ کی غلامی کسی صورت قبول نہیں۔ ہم ایک خودمختار ریاست ہے اور اپنے داخلی وخارجی معاملات میں کسی کی مداخلت کو برداشت نہیں سکتے۔ آج ایسی امپورٹڈ حکومت ہم پر مسلط کر دی گئی ہے جو خود کو امریکہ کی غلام کہتے ہوئے فخر محسوس کرتی ہے۔پوری دنیا میں طاقت کی منتقلی کا عمل تیزی سے جاری ہے۔ امریکہ کا وجود اندر سے کھوکھلا ہوتا جا رہا ہے۔امریکہ کو اپنا مضبوط سہارا سمجھنے والے حکمرانوں کا امریکہ کے ہاتھوں عبرت ناک انجام سیاہ تاریخ کا حصہ ہے۔

یہ بھی پڑھیں: پاکستان میں شیعوں کا قتل عام کس کے کہنے پر ہوا ؟پشتون قوم پرست رہنما نے حقیقت بتادی

علامہ راجہ ناصرعباس نے کہا کہ اگر ہم دنیا میں باوقار مقام حاصل کرنا چاہتے ہیں تو امریکہ کو ہمیشہ کے لیے خیرباد کہنا ہو گا۔اس اہم ایشو پرحکومت اور مقتدر قوتوں کو ایک پیج پر آنا چاہیے۔گزشتہ دنوں سابق وزیراعظم عمران خان سے ہونے والی ملاقات میں یکساں نصاب تعلیم کے متنازع نکات،دہشت گردی کے واقعات اور شیعہ مسنگ پرسنز کے حوالے سے تفصیلی بات چیت ہوئی۔ان کے دور حکومت میں ہمیں جو مشکلات درپیش رہیں اور ملت تشیع میں موجود اضطراب سے بھی انہیں آگاہ کیا گیا۔ان سے جو اختلافات ہیں ان کا کھل کر اظہار بھی کیا گیا۔ہم نے یہ بھی واضح کیا کہ ہمیں امپورٹڈ حکومت قبول نہیں۔ہم پاکستان کی وہ حقیقی آزادی چاہتے ہیں جس کے حصول کے لیے قائد اعظم نے طویل اور صبر آزما جدوجہد کی۔بیرونی ڈکٹیشن سے پاک ریاست ہمارا آئینی حق ہے جس پر کوئی سمجھوتہ قابل قبول نہیں۔عالم کفر کے خلاف سب سے پہلے امریکہ مردہ باد کا نعرہ ہم نے لگایا آج یہ ہر باضمیر و باشعور کی آواز بنا ہوا ہے۔

انہوں نے کہا کہ ملکی معاملات کو امریکہ کی دخل اندازی سے مکمل پاک کرنے کے لیے ہم عمران خان کے موقف کے حامی ہیں۔ان استعماری قوتوں کے خلاف 27 رمضان المبارک کو یوم القدس منایا جا رہا ہے۔شیعہ سنی یوم القدس کے موقع پر مظلومین جہاں کی حمایت اور ظالموں سے نفرت کا مل کر اظہار کریں گے۔دعوت افطار میں علامہ مرزا یوسف حسین،علامہ باقرعباس زیدی، علامہ نقی نقوی، علامہ مختار امامی، علامہ صادق جعفری، ایس ایم نقی، شمس الحسن شمسی، غفران مجتبٰی، رضی حیدر سمیت مختلف شیعہ تنظیموں کے رہنماؤں، ماتمی انجمنوں، ٹرسٹیز ، سیاسی ،سماجی و صحافی حضرات کی بڑی تعداد نے شریک کی۔

متعلقہ مضامین

Back to top button