مشرق وسطی

شام: القامشلی شہر میں امریکی دہشت گردوں کو ایک بار پھر خفت و خواری کا سامنا

شیعیت نیوز: شام کے عوام نے شمال مشرقی شام کے حسکہ صوبے میں واقع القامشلی شہر میں دہشت گرد امریکی فوجی کاررواں کے داخلے کو ممنوع قرار دے دیا ہے۔

شام کے القامشلی علاقے کے القصیر گاؤں کے مکینوں نے امریکی افواج کے ایک قافلے کو پسپائی کردیا۔

شام کی سرکاری خبر رساں ایجنسی (SANA) کے مطابق بدھ کے روز صوبہ الحسکہ کے شمال میں القامشلی شہر کے القصیر گاؤں میں الغنامیہ قبیلے کے لوگوں نے چار فوجی گاڑیوں کے قافلے کو جانے کی اجازت دینے سے انکار کر دیا۔ قابض حکومت اس علاقے سے گزرنے والی بین الاقوامی سڑک میں داخل ہو جائے۔

امریکی فوجی اور ان سے وابستہ دہشتگرد عناصر، ایک عرصے سے شمالی اور مشرقی شام میں غیر قانونی طور پر موجود ہیں اور شام کا تیل اور غلہ لوٹنے کے ساتھ ہی اس علاقے کے باشندوں اور وہاں پر تعینات شامی فوجیوں اور سکیورٹی اہلکاروں کے خلاف اقدامات انجام دیتے ہیں۔

یہ بھی پڑھیں : بغداد میں دہشتگرد امریکی فوجیوں کے کاروان کے راستے میں بم دھماکہ

شام کے حکام بارہا کہہ چکے ہیں کہ ملک میں امریکہ اور اس کے اتحادیوں کے اقدامات جارحیت اور غاصبانہ قبضے کے مترادف ہیں۔

شام کا بحران دو ہزار گیارہ میں سعودی عرب، امریکہ اور اس کے اتحادیوں کے حمایت یافتہ دہشتگرد گروہوں کی یلغار کے بعد شروع ہوا۔ اس بحران کا مقصد علاقے میں طاقت کا توازن صیہونی حکومت کے مفاد میں تبدیل کرنا تھا جس میں امریکہ اور اس کے اتحادیوں کو شکست کا سامنا کرنا پڑا ہے۔

رپورٹ کے مطابق القصیرہ کے لوگوں نے امریکی قافلے پر پتھراؤ کیا اور اسے علاقے سے باہر نکال دیا۔

امریکی فوج اور اس سے منسلک ملیشیا شمالی اور مشرقی شام میں غیر قانونی طور پر موجود ہیں اور علاقے کے تیل کے وسائل اور زرعی مصنوعات کو لوٹنے کے علاوہ ان علاقوں کے مکینوں کے خلاف حملے بھی کر رہے ہیں۔

متعلقہ مضامین

Back to top button