مقبوضہ فلسطین

اسرائیلی پراسیکیوشن کا فرار فلسطینی قیدیوں کو 22 اپریل کو سزا سنائے کا عندیہ

شیعیت نیوز : اسرائیلی پراسیکیوشن نے گذشتہ برس جیل سے فرار ہونے والے چھ فلسطینی اسیران کے خلاف جاری ٹرائل کا 22 اپریل کو فیصلہ سنانے کا عندیہ دیا ہے۔

اسرائیلی پراسیکیوشن نے چھ فلسطینیوں یعقوب قادری، ایھم کممجی، محمود العارضہ،مناضل انفیعات، محمد العارضہ، اور زکریا الزبیدی کے جیل سے فرار کے بعد دوبارہ پکڑے جانے پران کے خلاف مقدمہ چلایا۔ پراسیکیوشن نے جیل سے فرار ہونے والے قیدیوں کو اضافی سزائیں دینے کی درخواست کی ہے۔

ادھرفلسطینی محکمہ امور اسیران کی طرف سے جاری رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ عدالت نے مزید سزائیں سنانے کےحوالے سے وکلا فاع اور اسیران کا موقف بھی سنا ہے۔

عدالت میں بیان دیتے ہوئے تمام اسیران نے جیل سے فرار پر فخر کا اظہار کیا اور کہا کہ انہیں اس اقدام پر کوئی پشیمانی نہیں ہے۔

یہ بھی پڑھیں : امریکی غلام حکومت کے اقتدار کا پہلا روز، دہشت گردوں کاحملہ،5 پولیس اہلکار شہید

دوسری جانب پیر کے روز اسرائیلی پبلک پراسیکیوشن آفس نے اسرائیلی کنیسٹ کے عرب رکن ایمن عودہ کے خلاف ’’تشدد اور بغاوت پر اکسانے‘‘ کے الزام میں فوجداری تحقیقات شروع کرنے کی پولیس کی درخواست پر غور شروع کیا۔

یہ پیش رفت  اس وقت سامنے آئی سرکاری اسرائیلی براڈکاسٹنگ کارپوریشن نے اپنے عربی ورژن ’’مکان‘‘ میں بتایا ہے، عودہ کے بعد جو مشترکہ فہرست کے سربراہ ہیں (کنیسیٹ میں 3 عرب جماعتوں کا اتحاد اور 120 میں سے 6 نشستیں ہیں)۔ عرب پولیس والوں سے مطالبہ کیا کہ وہ ہتھیار ڈال دیں۔ انہوں نے دعویٰ کیا کہ وہ فلسطینیوں کے ساتھ ظلم کررہے ہیں۔

اسرائیلی چینل 12 کے مطابق پولیس کو اپنے عہدے پر فائز کنیسٹ کے رکن کے خلاف تحقیقات شروع کرنے کے لیے انہیں اٹارنی جنرل کے دفتر اور اٹارنی جنرل کی منظوری حاصل کرنی ہوگی۔

متعلقہ سیاق و سباق میں براڈکاسٹنگ اتھارٹی نے اپنے عبرانی ورژن کان میں اطلاع دی کہ رکن کنیسٹ  شلومو کیری عودہ کے خلاف ’’اخراج قانون‘‘ کو فعال کرنے کے لیے 70 دیگر ارکان کنیسٹ کے دستخط حاصل کرنے کی کوشش کر رہا ہے۔

متعلقہ مضامین

Back to top button