دنیا

یوکرین کی جنگ کی وجہ سے بد امنی اور خانہ جنگی کا خطرہ ہے، کرسٹالینا گیورگیئیوا

شیعیت نیوز: بین الاقوامی مالیاتی فنڈآئی ایم ایف کی سربراہ کرسٹالینا گیورگیئیوا کا کہنا ہے کہ یوکرین کی جنگ باعث دنیا بھر میں بد امنی اور خانہ جنگی پھیل سکتی ہے۔

قطر میں دوحہ فورم سے خطاب کرتے ہوئے آئی ایم ایف کی سربراہ کرسٹالینا گیورگیئیوا نے خبردار کیا کہ یوکرین پر حملے اور اس کے نتیجے میں روس پر لگنے والی پابندیوں کے باعث دنیا میں خانہ جنگی پیدا ہوسکتی ہے۔

کرسٹالینا گیورگیئیوا نے مزید کہا کہ جنگ کے اثرات سے ظاہر ہونا شروع ہوگئے ہیں جس سے غریب لوگ سب سے زیادہ متاثر ہو رہے ہیں اور انہیں خوراک کی قیمتوں میں اضافے اور ملازمتوں میں کمی کا سامنا ہے۔

بین الاقوامی مالیاتی فنڈ کی سربراہ نے موجودہ صورت حال کو 2011 میں عرب ممالک میں حکومتوں کے خلاف مظاہروں سے پیدا ہونے والی بد امنی سے تعبیر کرتے ہوئے متنبہ کیا کہ روسی جنگ کے سبب عالمی معیشت پر پڑنے والا دباؤ مشرق وسطیٰ اور دیگر خطوں میں شہری بدامنی کا سبب بن سکتا ہے۔

واضح رہے کہ روس کے یوکرین پر حملے کو ایک ماہ ہوچکے ہیں جس میں شدید جانی و مالی نقصان ہو رہا ہے جب کہ روس پر پابندیوں کے باعث گیس اور تیل کے بحران کا بھی خدشہ ہے۔

یہ بھی پڑھیں : روس کا فوجی حملہ یوکرین میں روسی زبان شہروں کی تباہی کا باعث بنا ہے، صدر زیلنسکی

دوسری جانب جاپان کے وزیر خزانہ شونیچی سوزوکی نے کہا کہ ملک کا مرکزی بینک روس کے غیر ملکی ذخائر پر قبضہ نہیں کر سکتا کیونکہ موجودہ جاپانی قانون اس کی اجازت نہیں دیتا۔

ٹوکیو نے فروری کے آخر میں اعلان کیا تھا کہ اس نے ملک میں روسی زرمبادلہ کے اثاثوں کو ضبط کرنے میں دوسرے G7 ممالک کے ساتھ شامل ہونے کا منصوبہ بنایا ہے جس کا مقصد ماسکو کو جاپان میں رکھے گئے دسیوں ارب ڈالر تک رسائی سے روکنا ہے۔

روس کے خلاف پابندیوں کے ایک حصے کے طور پر امریکہ اور اس کے مغربی اتحادیوں کی طرف سے اس سے قبل اسی طرح کے اقدام کا اعلان کیا گیا تھا ۔

روس کے وزیر خزانہ انتون سلوانوف نے اس ماہ کے شروع میں کہا تھا کہ ان اقدامات کی وجہ سے روس کے پاس اپنے 640 بلین ڈالر کے زرمبادلہ کے ذخائر میں سے تقریباً 300 بلین ڈالر تک رسائی نہیں ہے۔

امریکہ اور برطانیہ نے بھی گزشتہ ہفتے روسی سونے کا بائیکاٹ کیا تھا۔

متعلقہ مضامین

Back to top button