دنیا

روس کا فوجی حملہ یوکرین میں روسی زبان شہروں کی تباہی کا باعث بنا ہے، صدر زیلنسکی

شیعیت نیوز: یوکرین کے صدر زیلنسکی نے روس کے ساتھ اپنے ملک کی مفاہمت کے طور پر روس اور یورپ کے مسئلے میں غیر جانبداری کے اعلان کے لئے اپنی آمادگی ظاہر کرتے ہوئے اس سلسلے میں کسی تیسرے فریق کی سہولت کاری سے سمجھوتے کی ضمانت کی ضرورت پر زور دیا ہے۔

فارس خبر رساں ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق ایسی حالت میں کہ روس نے کئی ماہ قبل یوکرین سے مطالبہ کیا تھا کہ وہ روس اور یورپ کے مسئلے میں اپنی غیر جابنداری کا اعلان کرے، زیلنسکی نے یورپ اور امریکہ پر انحصار کرتے ہوئے روس کے اس مطالبے کو مسترد کر دیا تھا۔

روسی فوج کے حملے میں یوکرینی فوجی تنصیبات تباہ ہوجانے کے بعد اب صدر زیلنسکی نے اعلان کیا کہ روس کے ساتھ اپنے ملک کی مفاہمت کے طور پر روس اور مغرب کے مسئلے میں غیر جانبداری کے اعلان کے لئے تیار ہیں۔ البتہ انھوں نے اس سلسلے میں کسی تیسرے فریق کی سہولت کاری سے سمجھوتے کی ضمانت کی ضرورت پر زور دیا اور کہا کہ اس بارے میں وہ ریفرینڈم کرائیں گے۔

یوکرین کے صدر زیلنسکی نے نامہ نگاروں کے لئے نوے منٹ کے اپنے ویڈیو پیغام میں دعوی کیا کہ روس کا فوجی حملہ یوکرین میں روسی زبان شہروں کی تباہی کا باعث بنا ہے۔

یہ بھی پڑھیں : امریکی وزیر خارجہ سے ملاقات کے بعد اسرائیلی وزیر اعظم بینیٹ کورونا کا شکار

یوکرین کی پارلیمنٹ نے بھی ایک بیان میں اعلان کیا ہے کہ چوبیس مارچ تک کے جائزے کے مطابق یعنی پورے ایک ماہ کی جنگ میں یوکرین کی تنصیبات کو ترسٹھ ارب ڈالر کی مالیت کا نقصان پہنچا ہے۔ یوکرین کی پارلیمنٹ نے مطالبہ کیا ہے کہ یوکرین کی تنصیبات کی تعمیرنو کے تمام اخراجات روس کے منجمد شدہ اثاثوں سے پورے کئے جائیں۔

دوسری جانب یوکرینی مذاکرات کار ڈیوڈ آرخامیا کا کہنا ہے کہ روس اور یوکرین کے درمیان مذاکرات پیر کو ترکی میں ہورہے ہیں۔ سوشل میڈیا پر جاری کردہ بیان میں مذاکرات کے مقام کی طرف کوئی اشارہ کئے بغیر یوکرینی مذاکرات کار ڈیوڈ آرخامیا نے کہا کہ روس اور یوکرین کے وفود ترکی میں اٹھائیس سے تیس مارچ تک بات چیت کریں گے۔

ادھر سینیئر روسی مذاکرات کار ولادیمیر مدینسکی نے ایک بیان میں کہا کہ یوکرین کے ساتھ براہ راست بات چیت کے لئے منگل اور بدھ کے روز کا انتخاب کیا گیا ہے۔

واضح رہے کہ یوکرین کی جانب سے شدید استقامت کے باوجود حالیہ دنوں میں روسی فوج نے قابل ذکر پیش قدمی کی ہے اور روسی فوجی، کیف کے قریب تک پہنچ گئے ہیں۔

متعلقہ مضامین

Back to top button