اسرائیل کی انٹیلی جنس سروس یوکرین کے ساتھ تعاون کر رہی ہے، اسرائیلی اخبار ہاریٹز

شیعیت نیوز: اسرائیلی اخبار ہاریٹز نے اطلاع دی ہے کہ اسرائیلی انٹیلی جنس سروس یوکرین کے ساتھ مل کر کام کر رہی ہے۔
اخبار ہاریٹز نے یوکرین کے صدر ولادیمیر زیلنسکی کے ایک سینئر مشیر کے حوالے سے کہا کہ یوکرین کی انٹیلی جنس سروسز کا اپنے اسرائیلی ہم منصبوں کے ساتھ بہت قریبی تعاون ہے۔
زیلنسکی کے اس سینئر مشیر نے کہا کہ قریبی تعاون کے باوجود کیف ابھی بھی روس کے نمٹنے کیلیے اسرائیل سے مانگنے والی تمام سیکورٹی امداد کو حاصل نہیں کر سکا ہے۔
یوکرائن کےصدارتی دفتر کے سربراہ نے کہا ہے کہ یوکرین اسرائیل کا آئرن ڈوم سسٹم کے ساتھ ساتھ بدنام زمانہ پیگاسس سافٹ ویئر بھی حاصل کرنے کی کوشش کر رہا ہے۔
یہ بھی پڑھیں : اسرائیلی حملوں کا مقصد ماسکو کو جواب دینے پر اکسانا ہے، روسی سفیر
دوسری جانب فرانس کے صدر نے ماسکو کے خلاف مغرب کے مخاصمانہ رویے کو جاری رکھتے ہوئے کہا ہے کہ مغرب، روس کے خلاف نئی پابندیاں نافذ کرنے کے لئے تیار ہے۔
فرانس کے صدر امانوئل میکرون نے نیٹو اور گروپ-7 کے سربراہی اجلاس کے بعد پریس کانفرنس میں دعویٰ کیا کہ مغرب، یوکرین میں جنگ روکنے کے لئے تیار ہے اور اگر ضروری ہوا تو روس کے خلاف پابندیاں مزید سخت کردے گا۔
روس کے خلاف مغربی ممالک کے اقدامات ایسی حالت میں جاری ہیں کہ مغرب کو ان تمام اقدامات کے باوجود یہ فکر لاحق ہے کہ روس کے خلاف اقتصادی بالخصوص تیل اور گیس کے شعبے میں پابندیاں نافذ کرنے سے یورپ کے اقتصادی اور انرجی کی عالمی منڈی کے حالات پہلے سے زیادہ خراب نہ ہوں جائیں۔
یورپی ممالک میں روس مخالف پالیسیاں جاری رہنے سے یورپ کی داخلی سلامتی بھی خطرے میں پڑگئی ہے۔ امریکہ اور برطانیہ سمیت متعدد مغربی ممالک نے یوکرین پر روس کے حملے کے بعد سے ہی یوکرین کے لئے اسلحہ بھیجنے کے ساتھ ہی ماسکو کے خلاف سخت پابندیاں نافذ کردی ہیں۔
مغربی ممالک بالخصوص امریکہ، گذشتہ برسوں کے دوران بڑے پیمانے پر یوکرین کی فوجی اور مالی مدد کرتا رہا ہے اور جنگ شروع ہونے کے بعد اس نے جنگجو بھیجنے اور مالی و اسلحہ جاتی مدد کا سلسلہ جاری رکھا ہے۔