دنیا

نارتھ اٹلانٹک ٹریٹی آرگنائزیشن (نیٹو) کو ایک فرمانبردار آلہ ہے، سرگئی لاوروف

شیعیت نیوز: روس کے وزیر خارجہ نے نارتھ اٹلانٹک ٹریٹی آرگنائزیشن (نیٹو) کو ایک فرمانبردار آلہ قرار دیا اور کہا کہ اتحاد ہمیشہ سے ایسا ہی رہا ہے۔

یہ بات سرگئی لاوروف نے جمعرات کے روز اپنے ٹوئیٹر اکاونٹ میں کہی۔

انہوں نے بتایا کہ نارتھ اٹلانٹک ٹریٹی آرگنائزیشن (نیٹو) کو ایک فرمانبردار آلہ قرار دیا اور کہا کہ اتحاد ہمیشہ سے ایسا ہی رہا ہے

انہوں نے کہا کہ یورپی یونین تزویراتی آزادی کے مختلف نظریات پر بحث کر رہی ہے جبکہ اپنی آزادی کھو چکی ہے اور کچھ موضوعات میں نیٹو اور امریکہ میں ضم کر دیا گیا ہے۔

دریں اثنا کریملن نے جمعرات کو اعلان کیا کہ برطانوی وزیر اعظم بورس جانسن روس کے سب سے مخالف رہنما ہیں، لیکن لندن کا نقطہ نظر بندش کا شکار ہوگا۔

کریملن کے ترجمان دمتری پیسکوف نے کہا کہ ہم مسٹر جانسن کو روس کے سب سے بڑے مخالف شریک کے طور پر سمجھتے ہیں اور یہ مسئلہ خارجہ پالیسی کو تعطل کا باعث بنتا ہے۔

برطانوی وزیراعظم نے برسلز میں جی نیٹو اور گروپ 7 کے درمیان سربراہی اجلاس کے موقع پر دعویٰ کیا کہ روس کے خلاف اقتصادی دباؤ میں شدت آنے کے ساتھ یوکرین میں جنگ مختصر ہو جائے گی۔

یہ بھی پڑھیں : شیعہ علماء کونسل کے وفد کی علامہ شبیر میثمی کی سربراہی میں سید منیر گیلانی سے ملاقات

دوسری جانب ماسکو نے اقوام متحدہ کے سکریٹری جنرل سے وہ اقوام متحدہ کے چارٹر کے مطابق شام میں امریکی موجودگی کے جواز کے جائزے لینے کی اپیل کی۔

روسی خبر رساں ایجنسی سپوٹنک کے مطابق اقوام متحدہ میں روسی سفیر کے پہلے نائب دمتری پولیانسکی نے انٹونی گوٹرش سے اقوام متحدہ کے چارٹر کے مطابق شام میں امریکہ اور دیگر ممالک کی موجودگی کے قانونی جواز کا جائزہ لینے کا مطالبہ کیا۔

انہوں نے بتایا کہ ہم توقع کرتے ہیں کہ سیکرٹری جنرل واضح طور ہمیں بتائیں کہ کیا شام بالخصوص التنف میں میں امریکی اور دیگر فوجیوں کی موجودگی اس ملک کی سرزمین پر قبضہ ہے یا نہیں؟

متعلقہ مضامین

Back to top button