سعودی عرب

سعودی حکام کا یمنی شہریوں کو حرم نبوی سے بے دخل کرنے کا حکم

شیعیت نیوز: خبری ذرائع کی رپورٹ کے مطابق سعودی حکام نے طلباء، اساتذہ اور دیگر عملے سمیت تمام یمنی شہریوں کو حرم نبوی سے بے دخل کرنے کا حکم دیا ہے۔

روسیا الیوم کے مطابق، یمنی صحافی نے اپنے ٹوئٹر اکاؤنٹ پر ٹویٹ کرتے ہوئے لکھا کہ بے دخل کئے جانے والے 63 یمنی طلباء، اساتذہ اور عملہ وہ تمام لوگ تھے، جو روضہ رسول صلی اللہ علیہ وسلم میں باقی رہ گئے تھے اور انہیں سرکاری طور پر کہا گیا ہے کہ وہ اپریل (اگلے مہینے) کے آخر تک حرم نبوی (مسجد نبوی) چھوڑ دیں۔ اس لحاظ سے یمن تنہاء عربی اور اسلامی ملک ہے، جس کے (لوگوں) سے حرم مکمل طور پر خالی ہو جائے گا۔

یمنی نامہ نگار کا مزید کہنا تھا کہ یمنی شہریت کے حامل افراد کے حرم سے اخراج کا عمل تقریباً تین سال قبل شروع ہوا تھا۔

یہ بھی پڑھیں : دنیا میں شفٹ آف پاور ہورہی ہے، خطہ میں تبدیلی کا اثر پاکستان پر بھی پڑھے گا، علامہ ناصر عباس جعفری

اس سے قبل انسانی حقوق کے ادارے ’’سام‘‘ نے سعودی حکام کی جانب سے جنوبی سعودی عرب میں یمنی ملازمین کے معاہدے کی منسوخی کے فیصلے کا اعلان کرتے ہوئے اس فیصلے کو ’’سیاسی طور پر غلط‘‘ قرار دیا تھا اور ساتھ ہی کہا تھا کہ اس قدم کا مطلب ناقابل قبول نسلی امتیاز ہے۔

جنیوا میں قائم انسانی حقوق کے اس گروہ نے سعودی حکام سے مطالبہ کیا تھا کہ وہ اپنے اس غیر اعلانیہ فیصلے سے دستبردار ہو جائیں، کیونکہ یہ بین الاقوامی قوانین کی واضح خلاف ورزی ہے۔

’’سام‘‘ نے ایک بیان میں اس فیصلے کے نتائج کا ذکر کرتے ہوئے یمن کی خراب اقتصادی صورتحال کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ سعودی حکام نے اپنے اس فیصلے کا نہ اعلان کیا ہے اور نہ ہی اس حوالے سے شائع ہونے والی خبروں کی تردید کی۔

متعلقہ مضامین

Back to top button