دنیا

یوکرینی پناہ گزینوں کی تعداد 35 لاکھ سے تجاوز کر گئی، اقوام متحدہ کی ہائی کمشنر

شیعیت نیوز: پناہ گزینوں کے امور میں اقوام متحدہ کی ہائی کمشنر نے کہا ہے کہ یوکرین پر روسی فوج کے حملے کے بعد سے اب تک 35 لاکھ سے زائد لوگ اپنا ملک چھوڑنے پر مجبور ہوئے ہیں۔

رپورٹ کے مطابق پناہ گزینوں کے امور میں اقوام متحدہ کی ہائی کمشنر نے اعلان کیا ہے کہ جنگ کی بنا پر یوکرین کے پینتیس لاکھ تیس ہزار لوگوں نے ترک وطن کیا ہے اور اکیس لاکھ لوگوں نے صرف پولینڈ میں پناہ لی ہے۔

پناہ گزینوں کے امور میں اقوام متحدہ کی ہائی کمشنر کا کہنا تھا کہ مزید یوکرینی لوگ اپنا وطن ترک کر کے منتقل ہو سکتے ہیں اور یہ تعداد چالیس لاکھ سے بھی زائد ہو سکتی ہے۔

عالمی ادارۂ مہاجرت نے تخمینہ لگایا ہے کہ خود یوکرین میں پینسٹھ لاکھ لوگ بے گھر ہوئے ہیں اور اگر جنگ جاری رہی تو ان میں سے بھی بعض لوگ اپنا ملک چھوڑنے پر مجبور ہو جائیں گے۔

یہ بھی پڑھیں : یمن پر سعودی اتحاد کی یندھن پر روک کا سلسلہ جاری ہے، عصام المتوکل

دوسری جانب روس کی افواج کو پڑوسی ملک یوکرین میں داخل ہوئے ایک ماہ ہونے کو ہے اور اس دوران جنگ بند کرانے کی سفارتی کوششیں بار آور ثابت نہیں ہو پائیں۔

یوکرین کے شہروں میں روسی افواج کا آپریشن جاری ہے اور ملک کا جنوبی ساحلی شہر ماریوپول اس وقت محاصرے میں ہے جہاں 2 لاکھ سے زائد آبادی شدید مشکلات کا شکار ہے۔

بدھ کو ماریوپول شہر میں 2 زوردار دھماکے سنے گئے کہ رپورٹ ملنے تک جن کی نوعیت کا تعین نہیں ہو پایا تھا۔ مقامی انتظامیہ شہریوں کو ریسکیو کرنے کی کوششوں میں مصروف تھی۔

ہیومن رائٹس واچ نے ایک بیان میں کہا ہے کہ ماریوپول میں 2 لاکھ آبادی جنگ میں پھنس چکی ہے جبکہ وہاں سے زندہ نکل جانے والوں نے شہر کو ایک ایسا سرد جہنم قرار دیا ہے جہاں ہر طرف تباہ شدہ عمارتیں اور لاشیں نظر آ رہی ہیں۔

یوکرین میں فوجی آپریشن کے بعد سے روس نے کئی مرتبہ بڑے اہداف حاصل کرنے کے دعوے کیے جبکہ یوکرین، مغرب اور امریکہ نے روسی افواج کو سخت مزاحمت کا سامنا ہونے اور بھاری نقصان پہنچنے کے بیانات دیے تاہم ان کی آزادانہ ذرائع سے تصدیق نہیں ہوئی ہے۔

اقوام متحدہ کے مطابق یوکرین پر روس کے حملے کے بعد سے اب تک 35 لاکھ افراد نقل مکانی کر چکے ہیں، جبکہ 1 کروڑ سے زائد شہری اپنے ہی ملک میں اپنے گھروں سے دوسری جگہوں پر نقل مکانی کر کے جنگ کی تباہ کاری سے بچنے کی کوشش میں ہیں۔

متعلقہ مضامین

Back to top button