مشرق وسطی

تحریر الشام کی جانب سے انسانی اعضاء کی اسمگلنگ

شیعیت نیوز: دہشت گرد گروہ حزب تحریر الشام (سابقہ جبہت النصرہ – شام میں القاعدہ) انسانی اعضاء شام سے باہر فروخت کے لیے تیار کر رہا ہے۔

ذرائع نے کہا کہ دیگر افراد سے ان کی رہائی کے بدلے ادارتی عملے کو اپنا ایک گردہ دینے کے لیے بات چیت جاری ہے۔

رپورٹ کے مطابق جن افراد کے گردے چوری ہوئے ہیں ان میں زیادہ تر غیر ملکی قیدی اور داعش کے سابق ارکان ہیں جنہیں چند سال قبل مغربی ادلب میں جنگوں کے دوران گرفتار کیا گیا تھا۔

یہ بھی پڑھیں : متنازعہ قومی نصاب مسترد کرتے ہیں، صرف متفقہ قومی نصاب تعلیم قبول ہوگا، علامہ حافظ ریاض

ذرائع نے یہ بھی اطلاع دی ہے کہ تحریر الشام کی فورسز کے ہاتھوں بے ہوشی کرنے والے دو افراد آپریشن کے دوران اپنی جان سے ہاتھ دھو بیٹھے اور انہیں ادلب کے الحلفہ قبرستان میں سپرد خاک کر دیا گیا۔

المیادین نے ان ذرائع کے حوالے سے مزید کہا کہ حزب التحریر الشام ہسپتال کے ایک ڈاکٹر کو اطلاع ملی تھی کہ چوری شدہ انسانی اعضاء کی دیکھ بھال کے خفیہ مراکز میں سے ایک کی نشاندہی کی گئی ہے جو کہ یونین کے ہال میں واقع تھا۔ ادلب کے الثورہ محلے میں زرعی انجینئروں کی…

یہ بھی پڑھیں : او آئی سی کانفرنس کا انعقاد مسلم امہ کی تعمیر و ترقی کیلئے بہتر ثابت ہوگا، علامہ شہنشاہ نقوی

ان ذرائع کے مطابق عمارت کی خصوصی نگرانی کی جا رہی ہے اور اس کے اردگرد سی سی ٹی وی کیمرے نصب کیے گئے ہیں۔ ان ذرائع نے اس مسئلے سے نمٹنے کے لیے انسانی حقوق کی تنظیموں اور اداروں کی بے عملی اور بے عملی کو تنقید کا نشانہ بنایا۔

جولائی 2020 میں شامی فوج نے شام کے جنوبی صوبے ادلب کے علاقے معرہ النعمان کے گاؤں الغدفہ پر قبضہ کرتے ہوئے بڑی تعداد میں انسانی اعضاء دریافت کیے تھے جن میں حزب التحریر الشام کے ایک مقام پر کلوروفارم تھا۔

متعلقہ مضامین

Back to top button