مشرق وسطی

عیسائیوں کی ملک بدری خطے میں صیہونی مقصد ہے، صدر الاسد

شیعیت نیوز: شامی صدر الاسد نے اس بات پر زور دیا ہے کہ عیسائیوں کی ملک بدری خطے کے لیے بیرونی منصوبوں بالخصوص صیہونیوں کا ایک اہم مقصد ہے اس لیے خطے کے تانے بانے اور متنوع تشخص کا تحفظ ضروری ہے۔ ایک ضرورت جس کا ہمیں دفاع کرنا چاہیے۔

یہ بات بشار الاسد نے اتوار کے روز منعقدہ کلیسا کی بین الاقوامی کانفرنس میں شریک انسانی، سماجی اور ترقیاتی انجمنوں اور اداروں کے نمائندوں سے ملاقات کرتے ہوئے کہی۔

یہ بھی پڑھیں : امریکہ ایک مضبوط اور لچکدار لبنان کی شناخت ختم کرنا چاہتا ہے، ڈپٹی سیکرٹری جنرل حزب اللہ

انہوں نے کہا کہ نظریاتی پہلو ایک بہت اہم پہلو ہے، لیکن روزمرہ کی زندگی کا پہلو بھی اتنا ہی اہم ہے، اس لیے کانفرنس کی طرف سے اس کلیسیائی اور سماجی اقدام نے کئی پیغامات دیے۔

صدر الاسد نے کہا کہ شام میں مذہبی اور سماجی ڈھانچوں کا کردار، بشمول انجمنیں اور ادارے، صرف مذہبی پہلو تک ہی محدود نہیں ہیں، بلکہ ایک سماجی فرض اور ترقیاتی کردار تک محدود ہے، کیونکہ انہوں نے بلا تفریق امداد اور تعاون فراہم کیا۔

انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ مسیحی شہری شام میں مہمان یا آنے والا شہری نہیں بلکہ ایک پارٹنر ہے اور اس شراکت کا عنوان عمل اور پیداوار ہے۔

یہ بھی پڑھیں : سعودی عرب کے ساحلی شہر جدہ میں میزائل اور ڈرون حملوں کے بعد ایئر پورٹ بند

صدر الاسد نے مزید کہا کہ ترقیاتی عمل کا نچوڑ سماجی توازن کو برقرار رکھنا ہے، اور اس کانفرنس کے پیش کردہ مکالمے اور اجتماعی سوچ کے مواقع کی اہمیت کی تصدیق کی ہے۔

واضح رہے کہ دمشق میں تین روز تک جاری رہنے والی کلیسا کی بین الاقوامی کانفرنس کی سرگرمیاں گزشتہ جمعرات کو عرب اور بین الاقوامی سطح پر ’’کلیسا پیار کا گھر ہے‘‘ کے نعرے کے تحت اختتام پذیر ہوئی۔

متعلقہ مضامین

Back to top button