دنیا

سلامتی کونسل میں انصاف کی عدم موجودگی کا نتیجہ بے گناہ لوگوں کا قتل عام ہے، مارنسی بنیامین

شیعیت نیوز: شمال مغربی ایران کے شہر اورومیہ کے آشوری کیتھولک چرچ کے آرچ بشپ مارنسی بنیامین نے کہا ہے کہ اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل میں انصاف کی عدم موجودگی کا نتیجہ دنیا کے مختلف حصوں میں بے گناہ لوگوں کا قتل ہے۔

مارنسی بنیامین نے دنیا بھر میں بے گناہ لوگوں کے قتل کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل تمام اقوام میں امن لانے کے لیے قائم کی گئی ہے، لیکن یہ اپنا مشن پورا نہیں کر سکتی۔

بنیامین نے کہا کہ اگر وہاں انصاف ہوتا تو آج ہم بے گناہ لوگوں کے قتل کا مشاہدہ نہ کرتے اور چونکہ سلامتی کونسل کی بنیاد کمزور ہے اور وہ لنگڑا رہے ہیں، اس لیے غنڈے اپنی طاقت دکھانے کے لیے کچھ بھی کریں گے۔

یہ بھی پڑھیں : شامی صدر بشار اسد کے دورۂ متحدہ عرب امارات سے مایوسی ہوئی، امریکہ

انہوں نے مزید کہا کہ سلامتی کونسل فیصلہ کن، انصاف اور انسانیت کی بنیاد پر فیصلہ نہیں کر سکتی، لیکن اس کے ارکان تمام ممالک کے مفادات کے بجائے اپنے ملک کے قومی مفادات کی بنیاد پر فیصلہ کرتے ہیں۔

مارنسی بنیامین نے کہا کہ انسانی حقوق کے دعویدار ممالک، اپنے مفادات کے حصول کے لیے ہر جنگ اور خونریزی کرتے ہیں، اور ان کا ارادہ اور مقصد ان کے اپنے ملک کے مفادات ہیں۔

انہوں نے کہا کہ عیسائی مذہب کے مطابق، کسی بھی جنگ اور خونریزی، چاہے اس میں طاقت، دولت اور حیثیت حاصل کرنے کی صلاحیت ہو اور کسی بھی نسل کے بے گناہ لوگوں کے قتل عام کا باعث بنے قابل مذمت ہے۔

یہ بات قابل ذکر ہے کہ سعودی وزارت داخلہ نے 12 مارچ کو 81 افراد کو پھانسی دینے کا اعلان کیا جن میں سے 41 شیعہ تھے۔

سعودی حکومت ہر سال دہشت گردی کے خلاف جنگ کے بہانے اپنے مخالفین کی ایک بڑی تعداد کو ہلاک کرتی ہے۔

متعلقہ مضامین

Back to top button