مقبوضہ فلسطین

قلندیہ کیمپ پرحملے میں 12اسرائیلی فوجیوں کے زخمی ہونے کا انکشاف

شیعیت نیوز: اسرائیلی فوج کے نام نہاد بنجمن ڈویژن کے اہلکار نے انکشاف کیا ہے کہ کئی ماہ قبل مقبوضہ بیت المقدس کے شمال میں واقع قلندیہ کیمپ میں ہونے والے پرتشدد تصادم کے دوران 12 فوجی زخمی ہوئے تھے جب کہ قابض اسرائیلی فوج نے ان کے زخمی ہونے کا اعتراف نہیں کیا۔

اس کے ارکان، جنہیں ہسپتالوں میں علاج کے لیے لے جایا گیا تھا۔عبرانی ویب سائٹ واللا کو انٹرویو دیتے ہوئے افسر نے بتایا کہ 40 فوجیوں پر مشتمل قابض اسرائیلی فوج کی ایک فورس نے صبح کے وقت ایک نوجوان کو گرفتار کرنے کے لیے کیمپ پر دھاوا بولا لیکن لوگوں کی جانب سے اس کی تلاش کرنے کو ناکام بناتے ہوئے  اسےمزید مشکل بنا دیا۔

اسرائیلی افسرنے وضاحت کی کہ قلندیہ کیمپ کے مکینوں نے گھروں کی چھتوں سے پتھر،واشنگ مشین اور فریج پھینکے جس سے فورس کو براہ راست چوٹیں آئیں۔

انہوں نے مزید کہا کہ ہم اس دن کے لیے تیاری کر رہے ہیں جب حالات الٹا ہو جائیں گے اور تیسرا انتفاضہ ہو گا اور ہم نے ایک ماہ پہلے ایسے ہی منظر نامے کی تیاری کے لیے ایک مشق کی تھی اور القدس میں جو کچھ ہو رہا ہے اس کا اثر پوری قوم پر پڑتا ہے۔

یہ بھی پڑھیں : روز ولادت منجی بشریت عجل اللہ فرجہ کے موقع پر علامہ راجہ ناصر کی جانب سے اظہارِتہنیت

دوسری جانب اسرائیلی قابض فوج نے جمعرات کی صبح غزہ کے شمالی ساحل پر فلسطینی ماہی گیروں پر حملہ کیا اور انہیں ساحل سے واپس جانے پر مجبور کردیا۔

مقامی ذرائع کے مطابق اسرائیلی بندوق بردار کشتیوں نے اس وقت سوڈانیہ کے ساحل سے تین میل کے فاصلے پر ماہی گیروں اور ان کی کشتیوں پر مشین گن سے شدید فائرنگ کی۔ حملے میں خوش قسمتی سے کسی کو نقصان نہیں پہنچا۔

اسرائیلی بحری افواج اور ان کی گن بوٹس تقریباً ہر روز غزہ کے ماہی گیروں کے ارد گرد ہوتی ہیں، انہیں ہراساں کرتی ہیں، ان پر گولیاں چلاتی ہیں، ان کی کشتیوں کو نقصان پہنچاتی ہیں اور گرفتاریاں ہو رہی ہیں۔ بعض اوقات گولیوں کے حملوں کے دوران ماہی گیر زخمی یا ہلاک ہو جاتے ہیں۔

ایک اور واقعے میں، اسرائیلی فوجیوںنے صبح کے وقت تین فلسطینی شہریوں کو جنوبی غزہ میں سرحدی باڑ کے قریب سے اغوا کیا۔

مقامی ذرائع کے مطابق اسرائیلی فوجیوں نے خان یونس کے مشرق میں باڑ کے قریب آنے والے تین شہریوں کو حراست میں لے لیا۔

متعلقہ مضامین

Back to top button